کرکٹ کی تباہی کیلئے سٹے بازوں کا عالمی گٹھ جوڑ افشا

پیر 25 جنوری 2016 13:38

کرکٹ کی تباہی کیلئے سٹے بازوں کا عالمی گٹھ جوڑ افشا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) کرکٹ کی تباہی میں مصروف سٹے بازوں کا عالمی گٹھ جوڑ افشا ہونے لگا، جنوبی افریقہ، سری لنکا اور ہانگ کانگ کیسز میں ایک ہی سنڈیکیٹ کے ملوث ہونے کا امکان ہے، اینٹی کرپشن جاسوسوں کی تحقیقات میں تیزی آگئی، پولیس کا تعاون بھی حاصل ہے۔تفصیلات کے مطابق اس وقت تین ممالک میں بیک وقت کرپشن کیسز کی تحقیقات جاری اور کئی پلیئرز و آفیشلز کو معطل کیا جاچکا ہے۔

جنوبی افریقی ٹوئنٹی 20 ایونٹ میں فکسنگ کے جراثیم پھیلانے کے شبے میں سابق کرکٹر غلام بودی کو معطل کیا جاچکا، دیگر کئی ٹیسٹ و ڈومیسٹک کرکٹرز کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ سری لنکا میں 2 پلیئرز کوشل پریرا اور رنگانا ہیراتھ کو فکسنگ کی ترغیب دینے کا معاملہ سامنے آیا، جس میں بولنگ کوچ انوشا سمارا نائیکے اور پارٹ ٹائم نیٹ بولر گیان وشواجیتھ کو معطل کیا جاچکا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ہانگ کانگ کے آل راوٴنڈر عرفان احمد کو بھی فکسنگ کے شبے میں کھیل سے دور کیا جا چکا،ان تینوں کیسز میں تحقیقات اگلے مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کار ایک مشترکہ لائن پر غور کررہے ہیں کہ ان میں کہیں ایک ہی سنڈیکیٹ تو ملوث نہیں ہے۔ جنوبی افریقی ٹوئنٹی 20 لیگ بھارت میں بھی ٹی وی پر براہ راست نشر ہوتی ہے جہاں پر کھیلوں پر سٹے کی سب سے بڑی غیرقانونی مارکیٹ موجود ہے۔

اس معاملے میں نہ صرف تینوں بورڈز کے اپنے اینٹی کرپشن حکام تفتیش کررہے بلکہ انھیں اپنے ممالک کی پولیس کا بھی تعاون حاصل ہے، آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ بھی رہنمائی کررہا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں کرکٹ فکسنگ کیسز تقریباً ایک ہی وقت میں سامنے آئے اور اتفاق سے اسی وقت ٹینس میں بھی فکسنگ کا میگا اسکینڈل بھی بے نقاب ہوا،اس میں بھی بہت سے کھلاڑیوں کے بارے میں تحقیقات ہورہی ہیں۔