چودھری اعجاز جعلی ڈگری کیس، بابر اعوان کو بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دینے با رے درخواست مسترد

بادی النظر میں درخواست گزار مقدمہ کو التواء میں رکھنے کے لئے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں خود تیاری کر کے آئیں اور دلائل دیں، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی

پیر 25 جنوری 2016 15:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 منڈی بہاؤالدین میں چودھری اعجاز جعلی ڈگری کیس میں خواجہ حارث کی جگہ ڈاکٹر بابر اعوان کو بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے اور درخواست گزار کو 30 روز کا وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود تیاری کر کے آئیں اور دلائل دیں یہ حکم چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پیر کے روز جاری کیا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا ہے کہ بادی النظر میں درخواست گزار مقدمہ کو التواء میں رکھنے کے لئے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں سماعت کے دوران ڈاکٹر بابر اعوان پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ اعجاز چودھری کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں کیونکہ خواجہ حارث نے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے اس پر عدالت نے کہاکہ اس حوالے سے انہیں پیشہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی درخواست گزار چاہے تو خود دلائل دے سکتے ہیں جس پر درخوات گزار نے ایک ماہ کی مہلت مانگی تو عدالت نے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔