ایران سے چلی ’دیوار مہربانی‘ پاکستان آن پہنچی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 25 جنوری 2016 17:01

ایران سے چلی ’دیوار مہربانی‘ پاکستان آن پہنچی

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 جنوری 2016ء) : ایران میں غریب افراد کو سردی کی شدید لہروں سے بچانے کے لیے ایک ”دیوارٍ مہربانی“ متعارف کروائ گئی تھی جس پر لوگو اپنے پرانے کمبل اور لحاف سمیت سویٹر اور جیکٹس رکھ جاتے تھے جنہیں غریب افراد آ کر لے جاتے اور سردی سے بچنے کے استعمال کرتے تھے۔ ایران کی جانب سے اس نظریے کو پیش کیے جانے کے بعد اس جرمنی میں بھی اپنایا گیا تاہم ایران سے چلتا ہوا یہ نظریہ اب پاکستان بھی آن پہنچا ہے۔

پاکستان کے روشنیوں کے شہر کراچی میں ہی ایک خاتون اُستاد نے اس مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کو شروع کرنے والی خاتون اُستاد عصت کا کہنا ہے کہ اس مہم کا بنیادی مقصد لوگوں کو کپڑے، کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر سامان شہر کی ایک خاص دیوار کے ساتھ رکھ کر عطیہ کرنا ہے، ان اشیا کو ضرورت مند افراد کے کام لایا جا سکتا ہے، کراچی میں بنی یہ پہلی ”دیوار مہربانی“ ایم ٹی خان روڈ پر 15 جنوری کو بنائی گئی جسے لوگوں کی جانب سے خاصا سراہا بھی گیا۔

(جاری ہے)

عصمت نے بتایا کہ لوگوں کی اکثریت اب بے حس ہوگئی ہے، جس نے انہیں اپنے تئیں یہ اقدام کرنے پر مجبور کیا، انہوں نے بتایا کہ میں نے یہ قدم اس لیے اٹھایا کیوں کہ لوگ دوسروں کی مدد کرنے کے لیے اپنے گھروں سے باہر نہیں آتے، عصت کا کہنا ہے کہ لوگوں کی جانب سے عطیہ کیے گئے ملبوسات بہترین اور قابلٍ استعمال حالت میں ہیں جبکہ اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کوئی بھی ضرورت مند یہاں سے سامان حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کرے۔

اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے عصمت کا کہنا تھا کہ اس مہم کو آگے لیجانے میں میں بہت پرعزم ہوں، مجھے ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا عزم اپنے والد سے وراثت میں ملا ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی لوگوں کی مدد کے لیے وقف کردی، ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کی مدد کا یہ سفر جاری رہے گا اور شاید میرے بعد میرے بچے اسے جاری رکھیں‘۔ عصمت نے بتایا کہ فی الحال وہ اس مہم کو لاہور کی 100 دیواروں پر شروع کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں، جبکہ وہ اپنی اگلی مہم فروری میں ڈی ایچ اے کے علاقے میں رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ عصمت کی اس دیوارٍ مہربانی کی سوشل میڈیا پر شئیر کی گئی ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :