پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چیئرمین کا تقرر کالعدم

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 25 جنوری 2016 18:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جنوری۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس منصور علی شاہ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چیئرمین کا تقرر،ر 2012ء سے اب تک تمام اقدامات ، سیلز ٹیکس رولز 2012ء کالعدم قرار دیدیا ہے اور اتھارٹی کے تمام ٹیکس نوٹسز پر عملدرآمد روک دیا گیا ۔ عدات میں ڈھائی سو سے زائد درخواست گزاروں کی جانب سے عدو موقف اختیار کیاگیا تھا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کی سال 2012ء سے تعیناتی نہیں کی گئی۔

بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کے بغیر ہی چیئرمین اتھارٹی ون مین شو کے ذریعے ان کمنگ کالز پر سروسز ٹیکس کی وصولی سمیت غیر قانونی طور پر متعدد نوعیت کے ٹیکس وصول کرنے کے احکامات دے رہے ہیں۔حکومت پنجاب اب تک اربوں روپے کے غیر قانونی ٹیکس وصول کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت پنجاب ریونیو اتھارٹی کے وکیل نے بتایا کہ اتھارٹی کی جانب سے کئے گئے تمام فیصلوں کو آرڈیننس کے ذریعے قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے۔

جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سنے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی تشکیل اور چیئرمین سمیت کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا۔ فاضل عدالت نے ان کمنگ کالز پر سروسز ٹیکس کی وصولی سمیت سال 2012ء سے آج تک وصول کئے جانے والے ٹیکسز کی وصولی کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز پر فوری طور پر عملدرآمد بھی روکنے کا حکم دے دیا۔