توہین رسالت ﷺ کے شُبے میں اپنا ہاتھ کاٹنا سراسر جہالت اور ظُلم ہے۔ مفتی نعیم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 جنوری 2016 11:54

توہین رسالت ﷺ کے شُبے میں اپنا ہاتھ کاٹنا سراسر جہالت اور ظُلم ہے۔ ..

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 جنوری 2016ء) : کچھ دیر قبل خود کو گستاخی رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا مرتکب سمجھنے والے نوجوان نے اپنا ہاتھ کاٹ ڈالا تھا جس کے بعد اس نوجوان کو مقامی افراد اور امام مسجد کی جانب سے خاصی پذیرائی ملنے سمیت عاشق رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم بھی قرار دے دیا گیا، لیکن مفتی نعیم نے نوجوان کے اس فعل کو خود کُشی کے مترادف قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں مفتی محمد نعیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس نوجوان نے جو عمل کیا یہ خودکُشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نے اپنا ہاتھ کاٹا جو کہ سراسر جہالت اور ظلُم کے زُمرے میں آتا ہے، مفتی نعیم کا کہنا تھا ایسے واقعہ کا ذمہ دار مسجد کے وہ منبر و محراب ہیں جو کہ جاہلوں کے ہاتھ میں دے دئے گئے، میں بارہا حکومت وقت کو توجہ دلاتا رہا ہوں کہ مساجد کے امام خطیب کے لئے باقاعدہ نظام مرتب کیا جائے تاکہ یہ منبر و محراب جاہلوں سے محفوظ رہ سکیں، مفتی نعیم نےکہا کہ غلطی یا بغیر ارادے کے کوئی کلمہ کفر بھی کہہ دے تو کافر نہیں ہوتا، انہوں نے بچے کے ہاتھ کاٹنے کے واقعہ پر اظہارٍ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان اپنی جہالت پر نادم بھی نہیں بلکہ اس کے والدین اس کی جہالت کا ساتھ دے رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ کل کوئی اُٹھے اور مسجد میں کسی کو گستاخ رسول کے نام پر قتل کردے، لہٰذا اس طرح کے اعمال ہمیں حمایت نہیں کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ہاتھ کاٹنے والے نوجوان کو اپنے علاقہ میں یہ مقام حاصل ہو چکا ہے کہ لوگ اس کی عیادتکی بجائے زیارت کرنے کے لیے آتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :