جلد ہی روبوٹ آپ کا دماغ پڑھ سکیں گے مگر انہیں روکنے کے لیے ابھی تک کوئی قانون موجود نہیں

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 26 جنوری 2016 12:38

جلد ہی روبوٹ آپ کا دماغ پڑھ سکیں گے مگر انہیں روکنے کے لیے ابھی تک کوئی ..

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جنوری2016ء)جلد ہی روبوٹ آپ کے دماغ کو پڑھ سکیں گے اور ہم انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکیں گے، کیونکہ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ روبوٹس کو دماغ پڑھنے سے روکنے کےلیے کوئی قانون موجود نہیں۔ اگر ماہرین کی پیش گوئی سچ نکلی تو2030 تک ہمارے سمارٹ فون، ٹیبلٹ اور کمپیوٹر اس قابل ہوجائیں گے کہ درست طور پر ہماری سوچ کا تجزیہ کر سکیں۔

ابتدائی طور پر اس ٹیکنالوجی کو سیکورٹی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ سمارٹ فون کے پاس ورڈ ٹائپ کرنے کے لیے سکرین پر ٹائپ کرنا نہیں پڑے گا بلکہ صرف سوچنا پڑے گا۔ آپ ذہن میں پاس ورڈ گانا گائیں گے فون ان لاک ہو جائے گا۔ حال ہی میں ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں ایک پینل نے اس ٹیکنالوجی کے خطرات سے بھی آگاہ گیا۔

(جاری ہے)

موجودہ ٹیکنالوجی میں ہیکر ہماری ڈیوائس سے ڈیٹا چراتے ہیں۔

اس ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد ہیکرز ہمارے ذہن میں دفن معلومات کو بھی چرا سکیں گے۔ نیتا فاراہانے ، جو ڈیوک یونیورسٹی میں لا اینڈ فلاسفی کی پروفیسر ہے، بتایا کہ یہ 2 فیکٹر شناختی عمل سے بہت آگے کی چیز ہے۔ اس میں آپ اپنے نیورل سگنیچر کریں گے، نیورل سگنیچر کو پاس تھاٹس(Pass Thoughts) کا نام بھی دیا گیا ہے۔ پروفیسر نیتا نے بتایا کہ ہر شخص ایک ہی چیز کے بارے میں مختلف طرح سے سوچتا ہے، اس لیے کوئی بھی کسی گانے یا کسی اور خیال کو اپنا پاس تھاٹ بنا سکتا ہے۔

پروفیسر نیتا کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد لوگ اپنی دماغی صحت کی معلومات کو ڈاکٹروں سے آن لائن شیئر کر سکیں گے، جس کے بعد ڈاکٹر اُن کی دماغی بیماریوں کو تشخیص کر سکیں گے۔ڈاکٹر نیتا نے خبردار کیا کہ انسانی دماغ کے حساس ڈیٹا کو ہیکر ہیک بھی کر سکتے ہیں۔پروفیسر نیتا نے بتایا کہ اس وقت کسی کو بھی اپنا دماغ پڑھنے سے روکنے کے لیے کس قسم کا قانونی تحفظ دستیاب نہیں۔