دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیو ں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ، عراق بھی گزشتہ ایک دھائی سے زیادہ عرصے سے انتہا پسندی کا شکار ہے اور فی الوقت اس کو داعش کی جارحیت کا سامنا ہے، عراق پاکستان کے درد اور مسائل کو بخوبی سمجھ سکتا ہے، دونوں ممالک کے ما بین دفاع، معلومات کے تبادلے، تجارت ،زراعت ،مو ا صلات اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو بڑ ھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں

عراق کے وزیر اعظم ڈاکٹر حیدر العبادی کی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات میں گفتگو

منگل 26 جنوری 2016 14:34

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) عراق کے وزیر اعظم ڈاکٹر حیدر العبادی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیو ں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ، عراق بھی گزشتہ ایک دھائی سے زیادہ عرصے سے انتہا پسندی کا شکار ہے اور فی الوقت اس کو داعش کی جارحیت کا سامنا ہے، عراق پاکستان کے درد اور مسائل کو بخوبی سمجھ سکتا ہے، دونوں ممالک کے ما بین دفاع، معلومات کے تبادلے، تجارت ،زراعت ،مو ا صلات اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو بڑ ھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں جبکہ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور عراق کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے وسیع امکانات موجودہیں جنہیں باہمی مفادات کے لیے برو ئے کار لا یا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار عراق کے وزیر اعظم ڈاکٹر حیدر العبادی سے بغداد میں وزیر اعظم ہاؤس میں دو گھنٹے طویل ہو نے والی ملا قات میں کیا ۔ وزیر اعظم ہاؤس پہنچے پرسپیکر قومی اسمبلی اور ان کے وفد کے اراکین کا پر تپاک استقبال کیا گیا ۔اس مو قع پر گفتگو کرتے ہوئے عراقی وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے مثال قربانیو ں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عراق بھی گزشتہ ایک دھائی سے زیادہ عرصے سے انتہا پسندی کا شکار ہے اور فی الوقت اس کو داعش کی جارحیت کا سامنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عراق پاکستان کے درد اور مسائل کو بخوبی سمجھ سکتا ہے ۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے ما بین دفاع، معلومات کے تبادلے، تجارت ،زراعت ،مو ا صلات اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو بڑ ھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔سپیکر نے کہا کہ پاکستان میں ہنر مند افرادی قو ت موجود ہے جو عراق کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔

علا وہ ازیں دونوں رہنما ؤ ں نے ہوا بازی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا ۔عراقی وزیر اعظم نے پاکستان کے مشر ق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے لیے شر وع کیے جانے والے امن کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا ۔انہوں نے سعودی عرب اور ایر ان کے مابین پائے جانے والے اختلا فات اور تناؤ کو کم کرانے کے لیے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شر یف کے ثالثی کے کردار کو سر اہا ۔

انہوں نے کہاکہ اسلا م کے دشمن مسلمانوں کوآپس میں لڑ ا کر تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور داعش اور طالبان کا وجود میں آنا بھی ان ہی عنا صر کی سوچی سمجھی سازش ہے جو مسلم دنیا کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو بیرونی قوتوں کی طرف دیکھنے کی بجائے اپنے مسائل کا حل خود تلا ش کرنا چاہیے ۔سپیکر نے عراق کے وزیر اعظم سے اتفاق کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردوں کی سر کوبی کیلے جاری آپریشن ضرب عضب اور خصوصی عدالتوں کے قیام سے آگاہ کیا جودہشت گردی کے مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے آئین میں تر میم کر کے قائم کی گئیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں شو رش زدہ علا قوں میں امن قائم ہوا ہے اور شر پسند عناصر کو تمام محاذوں پر شکست کا سامنا ہے اور بھاگنے پر مجبور ہیں ۔