Live Updates

این اے 122 مبینہ دھاندلی سے متعلق عبدالعلیم خان کی درخواست ناقابل سماعت قرار ‘ الیکشن ٹربیونل نے فیصلہ سنا دیا

الیکشن ٹریبونل نے ہمیں سننے سے انکارکردیا،دھاندلی کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد جاری رہے گی،این اے 122میں ہزاروں ووٹ منتقل کئے گئے ،انصاف کیلئے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے، پی ٹی آئی رہنما کی میڈیا سے گفتگو

منگل 26 جنوری 2016 18:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) الیکشن ٹریبونل لاہور نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کے امیدوار عبدالعلیم خان کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی،پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل نے ہمیں سننے سے انکارکردیا،دھاندلی کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد جاری رہے گی،این اے 122میں ہزاروں ووٹ منتقل کئے گئے ،انصاف کیلئے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

منگل کو الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس (ر) رشید قمر نے این اے 122ء کے انتخاب میں مسلم لیگ (ن)کے سردار ایاز صادق کے خلاف مبینہ دھاندلی کے سلسلے میں تحریک انصاف کے علیم خان کی درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار علیم خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سردار ایازصادق این اے 122 میں دھاندلی سے کامیاب ہوئے ہیں اور پولنگ سے قبل این اے 122کے حلقے میں دوسرے حلقوں سے 30ہزا ر سے زائد ووٹ منتقل کیے گئے ہیں جس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔

جبکہ سردار ایازصادق کی جانب سے علیم خان کے وکیل کے تمام الزامات مسترد کردئیے گئے تھے ، سردار ایاز صادق کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ محض الزامات کی بنیاد پر نتائج کالعدم قرار نہیں دئیے جا سکتے لہٰذا درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا جائے ۔تاہم الیکشن ٹربیونل نے این اے 122 لاہور میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے درخواست مسترد کر دی ۔

الیکشن ٹربیونل نے منگل کو اپنا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ علیم خان نے ووٹرز کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔محض الزامات کی بنیاد پر کسی بھی حلقے کے نتائج کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے الیکشن ٹریبونل دھاندلی کے خلاف لڑیں گے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے،الیکشن ٹریبونل نے ہمیں سننے سے انکار کردیا ہم کہاں جائیں،الیکش ٹریبونل سے تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے،ایازصادق قومی اسمبلی کے دوسری مرتبہ جعلی سپیکر بنے،سمجھ نہیں آتی کہ عوامی مینڈیٹ رکھنے والوں کو ڈر کس بات کا ہے،ضمنی انتخاب میں دھاندلی نہ ہوتی تو میں چالیس ہزارووٹ سے جیت جاتا ۔

واضح رہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں این اے 122ء سے مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق ، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم الیکشن میں دھاندلی کے الزامات پر ان کی کامیابی کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کا حکم دیا گیا تھا۔بعد ازاں 11اکتوبر 2015ء کو ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق اور پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان کے درمیان سخت مقابلہ ہوا اور ایک بار پھر سردار ایاز صادق نے فتح حاصل کی اور پی ٹی آئی کی طرف سے دھاندلی کا الزام لگایا گیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات