ملک کی 25فیصدآبادی غذائی قلت کاشکارہے، میاں مقصود احمد

حکومت اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کرکے صورتحال پر قابو پائے،امیر جماعت اسلامی پنجاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر منگل 26 جنوری 2016 18:56

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 26 جنوری۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے ورلڈ فوڈ پروگرام کی رپورٹ میں کئے گئے انکشاف کہ ’’پاکستان25فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے‘‘ پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیسے زرعی ملک کی آبادی کے اس قدر بڑے حصے کا غذائی قلت کا شکار ہونا لمحہ فکریہ ہے۔روٹی،کپڑا،مکان، سب سے پہلے پاکستان اور ایشین ٹائیگربنانے کانعرہ لگانے والوں نے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کچھ نہیں بلکہ الٹاان کے مسائل میں اضافہ کرکے عوام کی زندگیوں کواجیرن بنادیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں وسیع وعریض زرعی رقبہ ہے جہاں دنیا کی بہترین اجناس پیداکی جاتی ہیں جوکہ کسی بھی ملک کی ترقی وخوشحالی میں معاون ثابت ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں کے عوام کامعیار زندگی بلند کرسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

پھر بھی پاکستان کا شمار غذائی قلت کے شکار ممالک میں ہونا حکمرانوں کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔حکومت کوچاہئے کہ ملک میں لوٹ مار اور کرپشن کے تمام دروازے بند،پالیسیوں کاازسرنو جائزہ اور عوامی ترجیحات کومدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے تاکہ لوگوں کو درپیش مسائل سے کچھ ریلیف میسر آئے۔

ساری دنیا میں پٹرول سستا ہورہا ہے جبکہ ہمارے ملک میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں کی گئی جس پر قوم کو شدید مایوسی ہورہی ہے۔میاں مقصود احمد نے اس حوالے سے مزید کہاکہ ملک میں غذائی قلت کااندازہ لگانے کے لئے تھرپارکر میں معصوم بچوں کی ہلاکت ایک تکلیف دہ مثال ہے۔جہاں رواں ماہ غذائی قلت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد70سے تجاوز کرچکی ہے اور صوبائی وفاقی دونوں حکومتیں اس حوالے سے کچھ نہیں کررہی جس ملک میں زراعت معاشی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہووہاں غذائی قلت کا ہونا تلخ حقائق ہیں ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر قابوپالے توملکی آبادی کااتنابڑاحصہ خوراک کی کمی کاشکارہونے سے بچ سکتا ہے اس کے لئے ضرورت ہے کہ برسراقتدار افراد سنجیدگی کامظاہرہ کریں۔صورتحال میں بہتری لانے کے لئے حکومت وقت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :