او جی ڈی سی ایل ایمپلائز ہاؤسنگ سکیم کیس،نائب تحصیلدار ‘ سوسائٹی ڈویلپر، 4افسرجسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

منگل 26 جنوری 2016 20:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے 62 کروڑ روپے کی او جی ڈی سی ایل ایمپلائز ہاؤسنگ سکیم اراضی سکینڈل کیس میں نائب تحصیل دار ‘ سوسائٹی ڈویلپر سمیت او جی ڈی سی ایل کے چار افسران کو جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ تفصیالت کے مطابق منگل کے روز سینیئر سول جج عبدالغفور کاکڑ نے او جی ڈی سی ایل کے چار افسران عرفان بابر‘ پریذیڈنٹ او جی ڈی سی ایل ای سی ایچ ایس محمد رشید جنجوعہ‘ جنرل سیکرٹری او جی ڈی سی ایل ای سی ایچ ایس سید آفتاب احمد‘ فنانس سیکرٹری ای سی ایچ ایس محمد رشید ایگزیکٹو ممبر ای سی ایچ ایس اور نائب تحصیل دار عدنان رشید کیانی کے مقدمے کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف 2013 ء میں مقدمہ درج ہوا تھا تین سال گزرنے کے باوجود ایف آئی اے ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں لاسکی۔

(جاری ہے)

لہذا ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجوایا جائے ۔ محمد رشید کے وکیل نے عدالت نے استدعا کی کہ محمد رشید کے بیٹے کی شادی ہے ملزم کو دو دن کیلئے ضمانت پر رہا کیا جائے تاکہ ملزم اپنے بیٹے کی شادی میں شرکت کرسکے۔

ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر چوہدری توقیر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے اوپر او جی ڈی سی ایل ایمپلائز ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے مختص باسٹھ کروڑ روپے کے فنڈ میں کرپشن کا الزام ہے۔ ان ملزمان نے مہران انٹرنیشنل ویلی ڈویلپر نامی فرم جس کا سی ای او فیضان اعظم ہے سے مل کر ایمپلائز ویلفیئر ہاؤسنگ سکیم کی اراضی کیلئے مختص باسٹھ کروڑ روپے کی رقم میں خورد برد کیا ہے یہ ملزمان کا پہلا جسمانی ریمانڈ ہے ملزمان کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا ہے لہذا عدالت ملزمان سے تفتیش کیلئے ان کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرے۔

عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد تمام ملزمان کو 29 جنوری تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ واضح رہے کہ محمد رشید کے وکیل نے بیٹے کی شادی کیلئے دو دن کی ضمانت کی درخواست کی تھی جو عدالت نے مسترد کردی۔