نئی تین سالہ تجارتی پالیسی کی منظوری تاخیر کا شکار،وزارت کامرس کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا

منگل 26 جنوری 2016 20:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم کی جانب سے نئی تین سالہ تجارتی پالیسی2015-18 کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے وزارت کامرس کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ذرائع نے مزید بتایا کہ نئی تین سالہ تجارتی پالیسی2015-18 منظور نہ ہونے کی وجہ سے وزارت کامرس میں کام معطل ہو کررہ گیا ہے وزارت نے ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے ہر قسم کے اقدامات فائنل کیے ہوئے ہیں اور اب وزیر اعظم کی جانب سے پالیسی کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے اس سے قبل وزیر اعظم نے تجارتی پالیسی کے ابتدائی مسودہ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور وزارت کو ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لیے جامع تجاویز ھیجنے کی ہدایت کی تھی جس پر وزارت نے گذشتہ روز ملکی برآمدات کو بڑھانے اور برآمدکنندگان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ٹھوس تجاویز وزیر اعظم ہاوس کو ارسال کر دی ہے اب نئی تجارتی پالیسی کی منظوری کا انحصار وزیر اعظم کے صوابدید پر ہے کہ اس کی کب منظوری دیتے ہیں ذرائع نے بتایا کہ نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن ، ویلیو ایڈیشن ،برانڈنگ ،ریگولیٹری اقدامات اورسٹینڈرڈ ائزیشن پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور ٹریڈ ڈپلومیسی ، کاروباری لاگت میں کمی ،نئی منڈیوں کی تلاش اہم ستون قرار دیے گئے ہیں پالیسی کے تحت برآمدات بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات پر 20ارب روپے، ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن پر 1.5ارب روپے ،اداروں کی مضبوطی پر50کروڑ ،نئے اداروں کی تخلیق پر 10کروڑ روپے کے اخراجات کئے جائیں گے واضح رہے کہ وزارت تجارت نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاروت کے بعد 3ماہ قبل تجارتی پالیسی کو منظوری کے لیے وزیراعظم ہاوس کو منظوری کے لیے بجھوایا تھا لیکن اس کی منظوری نہیں ہو سکی تھی �

(جاری ہے)

۔شہزاد