لاکھوں کی آبادی پر مشتمل برف کا دوزخ، جہاں دو مہینے کی دن اوردو مہینے رات ہوتی ہے

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 27 جنوری 2016 13:09

لاکھوں کی آبادی پر مشتمل برف کا دوزخ، جہاں دو مہینے کی دن اوردو مہینے ..

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری2016ء)اس شہر کو اگر تین لفظوں میں بیان کرنا ہو تو مناسب ترین الفاظ تنہائی، آلودگی اور سردی ہیں۔ نورلسک دائرہ قطب شمالی سے شمال میں 250 میل کے فاصلے پر ہے۔اس شہر تک رسائی کا صرف ایک ہی ذریعہ ہے اور وہ ہے ہوائی سفر۔ حالات ساز گار ہونے پر اس شہر تک کشتی کے ذریعے بھی پہنچا جا سکتا ہے مگر سڑک کے ذریعے وہاں پہنچنے کا کوئی ذریعہ نہیں۔

نورلسک میں نکل، کاپر اور پلاڈیم کے سب سے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ 1935 میں اس شہر کی باقاعدہ تعمیر کا آغاز ہوا۔20 سال تک 5 لاکھ لوگوں نےا س کی تعمیر میں حصہ لیا۔ اس شہر کی تعمیر کے دوران ہزاروں لوگ مارے گئے۔ آج نورلسک اس زمین پر شمال کی جانب بعید ترین شہر ہے۔ اس شہر کا اوسط درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

(جاری ہے)

سردیوں میں یہ درجہ حرارت منفی 55 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے۔

اس شہر میں سردیوں کے دوران پورے 2 ماہ تک تاریکی رہتی ہے۔ اسی طرح گرمیوں میں 2 ماہ تک روشنی رہتی ہے۔ سال کے 8 سے 9 مہینوں تک یہ شہر برف سے ڈھکا رہتا ہے۔اتنے سخت ترین موسم کے باوجود اس شہر میں 1لاکھ70 ہزار سے زیادہ افراد رہتے ہیں۔ باہر کے سخت ترین موسم کے باعث بچوں کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ بچوں کو مخصوص حالات میں ہی باہر بھیجا جاتا ہے،ورنہ بعض دفعہ بچے کئی کئی ماہ باہر نہیں جا سکتے۔

بچوں کے کھیلنے کودنے کا انتظام بڑی بڑی عمارتوں میں کیا گیا ہے، جہاں بچے سائیکل چلاتے اور بھاگتے دوڑتے ہیں۔شہر میں سبزے کی بھی کمی ہے۔موسمی حالات ٹھیک ہونے پر لوگ شہر سے 20 میل کے فاصلے پر چہل قدمی کرنا پسند کرتے ہیں۔ شہر کے لوگ دھاتیں نکالنے کےلیے زیادہ تر کان میں کام کرتےہیں۔ سردیوں میں مزدوروں کو کان تک لے جانے کےلیے 15 سے 20 بسوں کا قافلہ چلتا ہے، تاکہ ایک بس خراب ہوجائے تو مسافر فوراً ہی اگلی بسوں میں منتقل ہو جائیں۔

سردیوں میں بسوں کے یہ قافلے دن میں تین بار چلتے ہیں۔ نورلسک کا شہر 1900 کی دہائی میں اس وقت آباد ہونا شروع ہوا، جب یہاں پوٹورانا پہاڑوں کے دامن میں 250 ملین سال پرانے معدنیات کےوسیع ذخائر دریافت ہوئے۔ 1935 میں یو ایس ایس آر نے یہاں سے معدنیات نکالنے کے لیے میٹالرجیکل کمپلیکس کی تعمیر کا آغاز کر دیا۔ شہر تعمیر میں زیادہ تر قیدیوں نے حصہ لیا۔

1991 میں سوویت یونین تو ٹوٹ گیا مگر شہر خوشحال ہوگیا جبکہ نورلسک نکل اب نکل اور پلاڈیم کی پروڈکشن میں دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ روس کے مجموعی جی ڈی پی میں اس کا حصہ 2 فیصد ہے۔ کان میں کام کرنے والوں کی حالت آج بھی کافی خراب ہے۔ کام کرنے والوں کو سال میں 90 چھٹیاں دی جاتی ہیں اور انہیں 45 سال کی عمر میں ہی ریٹائر کر دیا جاتا ہے۔نورلسک کئی سالوں سے مسلسل دنیا کے 10 سرفہرست آلودہ ترین شہروں میں شامل ہے۔

ہر سال 2 ملین ٹن سے زیادہ گیس(جن میں سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن، کاربن اور چند گیسیں بھی شامل ہوتی ہیں) فضا میں خارج کی جاتی ہیں۔ نورلسک میں اوسط عمر روس کے دوسرے شہروں کے برعکس 10 سال کم جبکہ کینسر اورسانس کی بیماریوں کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔ کچھ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ہوا کی آلودگی بچوں میں 37 فیصد اور بالغوں میں 21.6 اموات کی وجہ ہے۔سردیوں اور گرمیوں کے دو دو مہینے کے دن اور رات بھی صحت اور نفسیات پر برا اثر ڈالتے ہیں۔