ملکی برآمدات میں14فیصد کمی تشویشناک ہے ، حکومت اضافہ کیلئے سازگار ماحول فراہم کرے‘ افتخار بشیر

بدھ 27 جنوری 2016 13:43

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیرنے وزارت تجارت اور خزان کے دعوؤں کے برعکس گزشتہ چھ ماہ کے دوران مجموعی ملک کی برآمدات میں اضافہ ہونے کی بجائے 14فیصد تک کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال 2014-15کے دوران ملکی برآمدات کی مالیت12اب5کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی جو رواں مالی سال2015-16میں14فیصد کم ہوکر 10ارب31کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ملکی برآمدات میں اضافہ کیلئے ساز گار ماحول فراہم کریں ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں کمی سے ہی ملکی برآمدات اور حکومتی ریونیو میں اضافہ ممکن ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ مراعات و ترغیبات نہ دینے سے برآمدات میں منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں بجلی و گیس کی عدم فراہمی سے صنعتیں بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگاری اور صنعتکار مالی پریشانیوں کا شکارہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں کمی کی اہم وجوہات میں مہنگی بجلی و گیس کی فراہمی بھی ہے کیونکہ مہنگی بجلی ،مہنگی پیداوار کے باعث ملکی صنعتکار بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے مقابلہ کی پوزیشن سے باہر ہوتا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ ملکی برآمدات میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے جس سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہورہی ہیں اور حکومت کو کاروبار زندگی چلانے کیلئے آئی ایم ایف جیسے اداروں سے ان کی شرائط پر مہنگے قرضے حاصل کرنے پڑ رہے ہیں اور ان قرضوں کے عوض ملک میں تمام شعبوں پر ٹیکسوں کی بھرمار جاری ہے جس سے صنعتکاروں کے ساتھ ساتھ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ ہورہا ہے چوہدری افتخار نے کہا کہ پاکستان میں بجلی سری لنکا سے 87فیصد،بھارت بنگلہ دیش سے45فیصد مہنگی جبکہ قدرتی گیس بنگلہ دیش سے 173فیصد اور بھارت سے442فیصد اور امریکہ سے90فیصدمہنگی ہے ۔

ایسی صورت میں مہنگی پیداوار کے باعث ہم بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے اشیاء کی قیمتوں میں مقابلہ نہیں کرسکتے ۔حکومت برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں کمی کرے اسی صورت میں اہم دیگر ممالک سے مقابلہ اور برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں ۔بصورت دیگر برآمدات میں مزید کمی اور اربوں روپے کا نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :