آزادکشمیر میں نیشنل ہیلتھ انشورنش پروگرام مظفرآباد اور کوٹلی میں شروع کیا جارہا ہے‘وزیراعظم آزاد کشمیر

بدھ 27 جنوری 2016 15:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء)آزادکشمیر میں نیشنل ہیلتھ انشورنش پروگرام مظفرآباد اور کوٹلی میں شروع کیا جارہا ہے اس پروگرام کے تحت آزادکشمیر کے عوام کو علاج معالجہ کی بہترسہولیات مہیا ہوں گی اس بات کا فیصلہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کی صدارت میں کشمیر ہاؤس اسلام آبادمیں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا وفاقی وزیر سائزہ افضل تارڑ،وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی، ڈی جی ہیلتھ آزادکشمیر ڈاکٹر سردار محمود،وفاقی سیکرٹری سماجی بہبود اور سماجی بہبود کے اعلیٰ آفیسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں آزادکشمیر میں نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرام کی لانچنگ کے حوالے سے وزیراعظم آزادکشمیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر نے ہدایت کی کہ سارے آزادکشمیرمیں اس پروگرام کی لانچنگ کی جائے اور میرٹ پر آزادکشمیر بھر کے مستحق افراد کو علاج معالجہ کی جدید سہولتیں فراہم کی جائیں ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ آزادکشمیر حکومت ایل او سی پر آباد شہری آبادی کو بھارتی گولہ باری سے متاثر ہونے والی آبادی کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں صحت وصفائی کی جدید سہولتیں فراہم کررہی ہے۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ایل او سی پر آباد ضلع نیلم کو فوکس کیا جائے اور وادی نیلم کے پسماندہ عوام کو صحت کی جدید سہولتیں مہیا کی جائیں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر پاکستان کا چہرہ ہے اور پاکستان اہل کشمیر کے عقیدے ونظریے کا حصہ ہے حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں جو آزادکشمیر میں یہ پروگرام شروع کررہے ہیں۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ کی حکومت نے فنانشل ڈسلپن قائم کرتے ہوئے آزادکشمیر میں تین میڈیکل کالجز قائم کیے اور ان میڈیکل کالجز میں مقبوضہ کشمیر کے طلبا وطالبات کو فری آف کاسٹ تعلیم کی سہولتیں مہیا کی جارہی ہیں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کو زبردست خراج تحیسن پیش کیا کہ جنہوں نے بھارت کی طرف سے سپانسر ہونے والے سکالر شپ اور معاشی پیکج کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ہم بھارت کے قابض وغاصب حکمرانوں کے سکالر شپ اور معاشی پیکج کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ تحریک آزادی کے بیس کی حکومت نے جہاں آزادکشمیر کے میڈیکل کالجز میں مقبوضہ کشمیر کے طلبا کے لیے نشستیں مختص کیں وہاں مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مہاجرین کے 35ہزار سے زائد کنبہ جات کو مالکانہ حقوق دیئے اور آزادکشمیر میں مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مہاجرین کے لیے بستیاں بھی قائم کیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ہمارے وجود کاحصہ ہیں جدوجہد آزادی کے کسی بھی مرحلے پر بیس کیمپ کی حکومت اور عوام انہیں تنہائی کااحساس نہیں ہونے دیں گے۔

دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں مزیدا فواج بھجوانے کے بھارتی کابینہ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں اور قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں رسوائے زمانہ قوانین کی آڑ میں کشمیریوں کی منظم نسل کشی اقوام عالم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ بھارت ایک عالمی دہشت گرد ملک ہے جس نے ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق غصب کررکھے ہیں۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ بھارت کے قابض وغاصب حکمران یہ بھی جان لیں کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کا راستہ اب نہیں روکا جاسکتا۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ منا کر بھارتی ایوانوں کے اقتدار کو ہلا کر رکھ دیا اور دنیا پر ثابت کردیا کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ تسلط کے خاتمے تک ریاستی عوام کی جدوجہدکو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ کہ بھارت کا سیکولر ازم دنیا کا سب سے بڑا فراڈ ہے بھارت میں انتہا پسند ہندوں کی حکومت ہے جس نے اقلیتوں کا جینا دوبھر کررکھا ہے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ ریاست کے حریت پسند عوام نے کشمیر ایشو کو دنیا کا فلش پوائنٹ بنا دیا ہے اب مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط برقرار رکھنے کے تمام منفی ہتھکنڈے ناکام ہوں گے-