پاکستان میں مقیم15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید دو سال کی توسیع کیلئے سمری تیار ، منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کی جائے گی ، ذرائع

31 دسمبر 2015ء کو مدت ختم ہونے پروزیر اعظم کی منظوری سے مہاجرین کے قیام میں 6ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا

بدھ 27 جنوری 2016 18:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) پاکستان میں مقیم15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں مزید دو سال کی توسیع کے لئے سمری تیار کر لی گئی ہے جو جلد کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کی جائے گی ، حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے 30 جون 2016ء تک افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع کر رکھی ہے ، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے جودہشت گردی سمیت منظم جرائم میں ملوث ہیں ان کو ملک بدر کرنے کی ذمہ داری وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی محکمہ داخلہ کے پاس ہے، سرکاری ذرائع کے مطابق ریاستوں اور سرحدی امور کی وزارت کی طرف سے پاکستان میں رجسٹرڈ مہاجرین جنھیں نادرا کی طرف سے رجسٹریشن کی تصدیق کے کارڈز (پی او آر) جاری کئے گئے ہیں کے قیام کی مدت دو سال تک بڑھانے کی سفارش کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں ایک سمری تیار کر لی گئی ہے جو جلد کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی ،سمری کی منظوری کے بعد افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا ، افغان مہاجرین کے قیام کی مدت 31 دسمبر 2015ء کو ختم ہو گئی تھی جس میں وزیر اعظم کی منظوری کے بعد 6ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن 11 جنوری کو جاری کیا گیا تھا ، ذرائع کے اب ریاستوں اور سرحدی امور کی وزارت افغان مہاجرین کی واپسی کے منصوبے کے مطابق رجسٹریشن کی تصدیق کے کارڈز (پی او آر)میں دو سال کی توسیع چاہتی ہے تاکہ ان کی مرحلہ وار واپسی کو یقینی بنایا جا سکے، ذرائع کے مطابق ملک بھر میں لاکھوں کی تعداد میں غیر رجسٹرڈ افغان بھی قیام پذیر ہیں جو دہشت گردی سمیت منظم جرائم میں ملوث ہیں ان کی تلاش اور ملک بدر کرنے کی ذمہ داری وفاقی وزارت داخلہ اور صوبائی محکمہ داخلہ کو سونپی گئی ہے تاکہ ملک میں دہشت گردی سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں پر قاباپایا جا سکے

متعلقہ عنوان :