وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ، فنی تربیت کے مختلف اداروں کو ایک چھت تلے یکجا کرنے کیلئے علیحدہ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ

تین برس میں 20لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے ،اس حصول کیلئے متعلقہ محکموں کو جانفشانی سے کام کرنا ہوگا، آن جاب ٹریننگ اوراپرنٹس شپ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے، فنی تربیت حاصل کرنے والوں کا جامع ڈیٹا مرتب کیا جائے ،وزیراعلیٰ کا اجلاس سے خطاب

بدھ 27 جنوری 2016 21:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ حکمت عملی 2018 کے اہم خد و خال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فنی تربیت کے مختلف اداروں کو ایک چھت تلے یکجا کرنے کیلئے علیحدہ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیاگیا ہے ،اتھارٹی کے قیام سے مختلف اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور مربوط کوارڈینیشن ہو گی اور فنی تربیت کے معیار میں بھی بہتری آئے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاہے کہ تین برس میں 20لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے جسکے حصول کیلئے متعلقہ محکموں کو جانفشانی سے کام کرنا ہوگا، آن جاب ٹریننگ اوراپرنٹس شپ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے، فنی تربیت حاصل کرنے والوں کا جامع ڈیٹا مرتب کیا جائے،تین برس میں 20لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے جسکے حصول کیلئے متعلقہ محکموں کو جانفشانی سے کام کرنا ہوگا، آن جاب ٹریننگ اوراپرنٹس شپ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے، فنی تربیت حاصل کرنے والوں کا جامع ڈیٹا مرتب کیا جائے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت یہاں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہواجس میں پنجاب ترقیاتی سٹرٹیجی کے تناظر میں پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ حکمت عملی 2018 کے اہم خد و خال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا -وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اورنوجوانوں کو ملکی اورغیر ملکی ضروریات کے مطابق معیاری ہنر مند فورس بنانا وقت کا تقاضا ہے-پنجاب حکومت نے تین برس میں 20لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے اوراس ہدف کے حصول کیلئے متعلقہ محکموں کو جانفشانی سے کام کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ فنی تربیت کے مختلف اداروں کو ایک چھت تلے یکجا کرنے کے لئے علیحدہ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیاہے اور سکلز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام سے مختلف اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور مربوط کوارڈینیشن ہو گی اور اس اقدام سے فنی تربیت کے معیار میں بھی بہتری آئے گی-انہوں نے کہا کہ کوالٹی سکل ڈویلپمنٹ کے فروغ کے حوالے سے اساتذہ کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے اوراس ضمن میں اساتذہ کی تربیت کے ساتھ انہیں جدید علوم سے روشناس کرانے کی بھی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کوالٹی سکل ڈویلپمنٹ پر توجہ دینے کیلئے متعلقہ اداروں کو فعال کردارادا کرنا ہوگا۔وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ فنی تربیت کے اداروں کو سکل ڈویلپمنٹ کی بہتری کیلئے کچھ کر کے دکھانا ہوگا اور اس سلسلے میں سکلز ڈویلپمنٹ حکمت عملی کے اہداف کے حصول کے لئے قابل عمل روڈ میپ 3ہفتے میں تیار کرکے پیش کیا جائے - انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے تو نوجوانوں کومعیاری فنی تعلیم سے آراستہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے پہلے بھی اربوں روپے کے وسائل فراہم کیے ،آئندہ بھی کروں گا-نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے وسائل کی فراہمی پاکستان کے مستقبل کیلئے سرمایہ کاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکل ڈویلپمنٹ کے حوالے سے مستقبل کے اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے سخت محنت کرنا ہوگی۔فنی تربیت کے تمام اداروں کوروایتی ڈگر سے ہٹ کر موثر انداز میں آگے بڑھنا ہے۔

آن جاب ٹریننگ اوراپرنٹس شپ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے-وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فنی تربیت حاصل کرنے والوں کا جامع ڈیٹا مرتب کیا جائے۔ اجلاس میں سیکرٹری صنعت نے صوبے میں نوجوانوں کو معیاری ٹیکنیکل اورووکیشنل تربیت دینے کے حوالے سے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ،چوہدری محمد شفیق،ملک ندیم کامران ،عائشہ غوث پاشا،چوہدری شیر علی،مشیر ڈاکٹر اعجاز نبی،چیف سیکرٹری ،متعلقہ سیکرٹریز،ماہرین اقتصادیات اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی-چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات اسلام آبادجبکہ ایم پی اے ہاشم جوان بخت رحیم یار خان سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے-

متعلقہ عنوان :