حکومت پنجاب نے اورنج ٹرین کیلئے صحت،تعلیم، پانی، سیوریج سمیت درجنوں چھوٹے بڑے منصوبے ختم کردیئے،اورنج ٹرین منصوبے سے 10لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونگے، کسی کا گھر چھینا جا رہا ہے اور کسی کا کاروبارختم کیا جا رہا ہے

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 27 جنوری 2016 21:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشیدنے کہا کہ حکومت پنجاب نے اورنج ٹرین کیلئے صحت،تعلیم، پانی، سیوریج سمیت مفاد عامہ سے متعلق درجنوں چھوٹے بڑے منصوبے اور23ہزار بیروزگاروں کو دی جانیوالی نوکریاں ختم کر دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اورنج ٹرین سے متاثرہ افرادسے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

جن منصوبوں کو ختم کیا گیا انکی تفصیلات بتاتے ہوئے محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب حکومت نے536قبرستانوں کی تعمیرو مرمت، سولر پینل کی تنصیب، کسانوں کو جدید سہولتوں کی فراہمی،دیہی علاقوں کیلئے ہیلتھ انشورنس سمیت انتہائی بنیادی نوعیت کے منصوبوں کیلئے مختص رقم پٹری پر چڑھادی۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ یہ کیسا فلاحی منصویہ ہے جس سے10لاکھ سے زائد افراد متاثر ہونگے، کسی کا گھر چھینا جا رہا ہے کسی کا کاروبارختم کیا جا رہا ہے ،متاثرین اورنج ٹرین کو انکے گھروں کے عوض جو رقم دی جا رہی ہے وہ اس جگہ کی قیمت کا صرف 20 فیصد بنتی ہے اس حقیقت کے بعد بھی حکومت اور اسکے کارندے اورنج ٹرین کو مفاد عامہ کا منصوبہ قرار دے رہے ہیں۔

محمودالرشید نے کہا کہ حکومت پنجاب اگر غریب کوریلیف نہیں دی سکتی تو ان کے سر سے چھت تو نہ چھینے۔ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب اورنج ٹرین کا روٹ بدلے، تاریخی عمارتوں کا تحفظ یقینی بنائے، متاثرین کو قبضے سے قبل معاوضہ دیا جائے۔