سیکیورٹی اداروں میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں ، دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیت رہے ہیں، افواج ،پولیس، دیگر اداروں کی مدد سے دہشت گردی کیخلاف جنگ جیت رہے ہیں‘ہم حالت جنگ میں ہیں‘ حکومت کے اچھے اقدامات کی تشہیر کی جانی چاہئے‘ اتحاد کے ذریعے دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں‘ایک سال میں 73 پاسپورٹ آفس کھولے‘پاکستان کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم کیا جائیگا‘ای سی ایل کی فہرست کے حوالے سے بہتری لائی گئی‘پہلے کبھی ایک دن میں 14 دھماکے ہوتے تھے،اب دھماکے ہفتوں بعد ہوتے ہیں ‘ ہر بات پر نکتہ چینی اور پوائنٹ سکورنگ کی جارہی ہے‘ ہم نے افراتفری اور خوف کی فضا قائم کرنی ہے تو دشمنوں کی کیا ضرورت ہے“جنھوں نے ایکشن پلان پڑھا نہیں وہ تنقید کر رہے ہیں‘ میں نے سکول کے مسئلے پر کہا کہ سکول بند نہ کریں کیا ہم ڈر کر گھروں میں بند ہوکر بیٹھ جائیں، دہشتگرد اب سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 28 جنوری 2016 14:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں ، دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیت رہے ہیں، افواج ،پولیس، دیگر اداروں کی مدد سے دہشت گردی کیخلاف جنگ جیت رہے ہیں‘ہم حالت جنگ میں ہیں‘ حکومت کے اچھے اقدامات کی تشہیر کی جانی چاہئے‘ اتحاد کے ذریعے دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں‘ایک سال میں 73 پاسپورٹ آفس کھولے‘پاکستان کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم کیا جائیگا‘ای سی ایل کی فہرست کے حوالے سے بہتری لائی گئی‘پہلے کبھی ایک دن میں 14 دھماکے ہوتے تھے،اب دھماکے ہفتوں بعد ہوتے ہیں ‘ ہر بات پر نکتہ چینی اور پوائنٹ سکورنگ کی جارہی ہے‘ ہم نے افراتفری اور خوف کی فضا قائم کرنی ہے تو دشمنوں کی کیا ضرورت ہے“جنھوں نے ایکشن پلان پڑھا نہیں وہ تنقید کر رہے ہیں‘ میں نے سکول کے مسئلے پر کہا کہ سکول بند نہ کریں کیا ہم ڈر کر گھروں میں بند ہوکر بیٹھ جائیں، دہشتگرد اب سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا خوف کی ایسی فضا لائی جاتی ہے ،یہ بات غلط ہے ،جنگ صرف بندوقوں سے نہیں لڑی جاتی،نفسیاتی بھی ہوتی ہے،بہت ہو چکا ،حقائق ایک ایک کر کے قوم کے سامنے رکھوں گا۔ انہوں نے کہا سیاسی اتفاق رائے اور عسکری تعاون سے کامیابیاں حاصل ہوئیں، مہینوں کے حساب سے امن ہوتا ہے ،ایک واقعے پر طوفان برپا ہوجاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں، حکومت کے اچھے اقدامات کی تشہیر کی جانی چاہئے ، اتحاد کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔ گزشتہ برسوں میں کسی نے اداروں کو ترقی نہیں دی، ایک سال میں 73 پاسپورٹ آفس کھولے، اس سے پہلے پاسپورٹ کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا،لوگوں کو فیس جمع کرانے کے لیے بھی رشوت دینا پڑتی تھی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ای سی ایل کی فہرست کے حوالے سے بہتری لائی گئی،آئندہ ماہ 4 میگا سینٹر قائم کریں گے، پالیسی میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے، پاکستان کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس قائم کیا جائیگا ، سالہا سال سے پاسپورٹ ،شناختی کارڈ آفسز میں عوام خوار ہوتے تھے ، موجودہ نظام سے عوام جلد ازجلد پاسپورٹ اورشناختی کارڈ حاصل کرسکیں گے، درخواست گزار9988ڈائل کر کے پاسپورٹ بننے کے عمل کے بارے میں جان سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی ایک دن میں 14 دھماکے ہوتے تھے،اب دھماکے ہفتوں بعد ہوتے ہیں ، ہر بات پر نکتہ چینی اور پوائنٹ سکورنگ کی جارہی ہے۔ ہم نے افراتفری اور خوف کی فضا قائم کرنی ہے تو دشمنوں کی کیا ضرورت ہے، بندوقوں کی جنگ پاک فوج کی مددسے جیت رہے ہیں، نفسیاتی جنگ ہار رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا جنھوں نے ایکشن پلان پڑھا نہیں وہ تنقید کر رہے ہیں۔ میں نے سکول کے مسئلے پر کہا کہ سکول بند نہ کریں کیا ہم ڈر کر گھروں میں بند ہوکر بیٹھ جائیں، دہشتگرد اب سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :