سینیٹر مشاہد حسین سید کا پورٹ قاسم میں زیر تعمیر کول فائرڈ پاور پلانٹ کا دورہ

پراجیکٹ پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے اور پراجیکٹ اپنے مقررہ وقت پر مکمل ہو جائے گا،سینیٹر مشاہد حسین سید

جمعرات 28 جنوری 2016 22:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء) پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے جمعرات کو کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ پورٹ قاسم میں زیر تعمیر کول فائرڈ پاور پلانٹ کا دورہ کیا۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے پراجیکٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پراجیکٹ پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے اور پراجیکٹ اپنے مقررہ وقت پر مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لئے بڑا اہم منصوبہ ہے اور اس حوالے سے چینی کمپنی کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ قبل ازیں انہوں نے کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ دورہ کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی و سیکریٹری فنانس رانا محمد افضل خان، ڈاکٹر عباد اﷲ، اعجاز حسین جکھرانی، اسد عمر، خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر اکرام خان درانی، عوث بخش خان مہر، الحاج شاہ جی گل آفریدی، سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی، سینیٹر شبلی فراز، میر حاصل خان بزنجو بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

(جاری ہے)

پراجیکٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر Cai Bin نے کمیٹی کو پراجیکٹ کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا جس میں پراجیکٹ کے لئے زیر تعمیر جیٹی، کولنگ ٹاور اور دیگر حصے شامل تھے۔ کمیٹی کے اراکین نے پراجیکٹ پر تیزی کے ساتھ جاری کام پر اطیمنان کا اظہار کیا۔ بعد ازاں پراجیکٹ کے احاطے میں منعقدہ پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں Cai Bin نے کمیٹی کو پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر یہ 1320 میگاواٹ کا پراجیکٹ ہے جو دو یونٹس پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر یونٹ 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا یونٹ 2017ء کے اختتام سے قبل آپریشنل ہو جائے گا جبکہ دوسرا یونٹ 31 مارچ 2018ء سے پہلے آپریشنل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ میں چینی انجئینرز کے علاوہ 2 ہزار پاکستانی انجینئرز اور مزدور بھی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی یونیورسٹیز اور کالجز کے 50 طلباء کو چین میں تربیت فراہم کریں گے۔ Cai Bin نے سیکورٹی کے حوالے سے کمیٹی کے رکن کے سوال پر کہا کہ اس وقت یہاں سیکورٹی کی صورتحال مناسب ہے اور یہاں رینجرز، ایف سی اور پولیس کے اہلکار تعینات ہیں۔

متعلقہ عنوان :