انٹرپرائز لیول آئی ٹی پراجیکٹ کی تکمیل سے انصاف کی فراہمی میں آسانی آئے گی‘ جسٹس سید منصور علی شاہ

مقدمات کی تعداد، حساسیت اور ترجیح کی بنیاد اسپیشل بنچ تشکیل دیئے جائیں گے،سائلین اور وکلاء کو مقدمات سے متعلق تمام معلومات آن لائن میسر ہوں گی‘ لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج کی کیس فلو مینجمنٹ سسٹم کی پراگریس کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2016 17:39

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے پچیس کروڑ کی لاگت سے جدید ترین کیس مینجمنٹ سسٹم رائج کرنے کیلئے کام تیزی سے جاری ہے،جوڈیشل سسٹم کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو سنجیدگی سے اس مقصد کے حصول کیلئے کام کرنا ہوگا تاکہ سائلین کا اس ہمارے عدالتی نظام پر اعتماد مزید مستحکم ہو سکے،جوڈیشل سسٹم کو بہتر کرکے سائلین کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہم سب کا مشترکہ مقصد ہے اور کیس فلو مینجمنٹ عدلیہ کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا،انٹر پرائز لیول آئی ٹی پراجیکٹ کی تکمیل سے انصاف کی فراہم میں آسانی پیدا ہوگی۔

فاضل جسٹس نے کیس فلو مینجمنٹ سسٹم کی پراگریس کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی ٹیکنالوجکس اور سپیریڈین کے سی ای او اور آئی ٹی ماہرین کے علاوہ، پنجاب انفامیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے نمائندوں، عدالت عالیہ کے آئی ٹی سیکشن کے ایڈیشنل رجسٹرارز عبد الناصر، صائمہ مشتاق اور ضلعی عدلیہ سے جوڈیشل افسران نے شرکت کی۔

جائزہ اجلاس میں انٹر پرائز لیول آئی ٹی پراجیکٹ کے پیرامیٹرز، اسکوپ اور مختلف آئیڈیازپر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹیکنالوجکس کے ماہرین نے کیس فلو مینجمنٹ پراجیکٹ کی پیش رفت کے حوالے سے شرکاء کو بتایا۔ اجلاس میں مذکورہ سافٹ ویئر کو سائلین کیلئے آسان تر بنانے کے لئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈز سے بھی مشاورت جاری رکھنے کی بات کی گئی۔ اس موقع پر مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ مقدمات کی تعداد، حساسیت اور ترجیح کی بنیاد اسپیشل بنچ تشکیل دیئے جائیں گے۔

سائلین اور وکلاء کو مقدمات سے متعلق تمام معلومات آن لائن میسر ہوں گی۔فاضل جسٹس نے کہا کہ رواں سال دسمبر تک عدالت عالیہ کی پانچ عدالتوں میں انٹر پرائز لیول پراجیکٹ کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر سرگودھا، ملتان، میانوالی، فیصل آباد، لاہور، ساہیوال اور شیخوپورہ سے آئے جوڈیشل افسران نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اپنے اضلاع میں سافٹ ویئر تیار کئے ہیں، جن کی مدد سے مقدمات کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔ میانوالی میں سترہ عدالتوں کو وائرلیس نیٹ ورک کے ذریعے مرکزی سرور روم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جس سے عدالتوں کے ڈیٹا کو کمپیوٹرائزڈ کرنے میں آسانی ہوئی ہے۔جسٹس سید منصور علی شاہ نے مذکورہ بالا اضلاع کے اس اقدام کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :