مہنگی بجلی غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے: پیاف

لیول پلئینگ فیلڈ دی جائے تاکہ بیرونی منڈیوں میں مقابلہ کیا جا سکے: میاں انجم نثار، عرفان اقبال شیخ

جمعہ 29 جنوری 2016 18:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جنوری۔2016ء) ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی ممالک کے مقابلے پاکستان میں قدرتی گیس و بجلی سب سے مہنگی ہے جو غربت اور مہنگائی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف )کے چئیرمین عرفان اقبال شیخ نے گزشستہ روز پیاف کے تمام ایگزیکٹو ممبران سے خطاب کے دوران کیا۔

خالد محمود کی جانب سے اپنے اور میاں انجم نثار کے اعزاز میں دئے گئے عشائیے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مقامی تاجر و صنعتکار بیرونی منڈیوں میں دیگر ممالک سے اشیاء کی قیمتوں میں مقابلہ نہیں کر پا رہے۔انھوں نے کہا بجلی و گیس کی قیمتوں کے حوالے سے ایک تقابلی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی سری لنکا سے 87فیصد، انڈیا بنگلہ دیش سے45فیصد جبکہ قدرتی گیس بنگلہ دیش سے173فیصد، انڈیا سے 442فیصد اور امریکہ سے 90فیصد مہنگی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت ملکی صنعت اور معیشت کو زندہ و بحال رکھنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی سمیت متعدد ایسے اقدامات کرے جن سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ریلیف ملے اور ملک میں کاروباری حالات صحیح نہج پر چل سکیں ۔ پیاف کے پیٹرن انچیف میاں انجم نثار نے اس موقع پر کہاکہ حکومت برآمدات میں اضافے کے لئے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے ساتھ ساتھ صنعتی مقاصد کے لئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں بھی کمی کرے تاکہ مقابلے کی فضاء قائم ہو سکے بصورت دیگر برآمدات میں کمی جو کہ پہلے ہی پچھلے تین سالون سے ہو رہی ہے اس میں مزید کمی اور اربوں روپے کمی کا سامنا کرناپڑے گا اور ملکی معیشت اس بات کی مزید متحمل نہیں ہو سکتی۔

کیوں کہ مہنگی بجلی اور گیس کے باعث پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔ چیئر مین نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث بیرونی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات مہنگی ہو جاتی ہیں جو برآمدات میں کمی کا باعث بنتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :