نیسپاک تحقیقات مکمل :15اور 21جنوری کے بریک ڈاؤنز کا ذمہ دار ’جی ایم جینکو‘ قرار

15 جنوری کو سسٹم پر دھند سے بچاؤ کے انسولیٹرز نہیں لگے ، جس کی وجہ سے بریک ڈاؤن ہوا،، 10 ماہ سے اسٹورز میں انسولیٹرز موجود نہیں، نہ ہی ان کی خریداری کے لیے آرڈر دیا گیا، نشاندہی کے باوجود توجہ نہیں دی گئی ، رپورٹ

ہفتہ 30 جنوری 2016 15:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 جنوری۔2016ء)نیسپاک نے ملک میں 15اور 21جنوری کے بجلی کے دو بڑے ڈاونز کی انکوائری مکمل کرلی ہے ،جس میں بریک ڈاؤن کا ذمہ دار جنرل منیجر جینکو سبز علی خان کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔گزشتہ روز جامشورو میں ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے کراچی میں طویل بریک ڈاؤن رہا ،شہریوں کو دن بھر مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ نیسپاک نے 15اور 21جنوری کو ہونے والے بجلی کے 2بڑے بریک ڈاؤنز جن کی وجہ ملک کا بڑا حصہ کئی گھنٹے تک اندھیرے میں ڈوبا رہا کی انکوائری مکمل کرکے جنرل منیجر جینکو کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

وزارت پانی و بجلی نے انکوائری کے لیے نیسپاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیا،جس کے انجینئرز اور ماہرین نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ وزارت پانی و بجلی کو بھجوا دی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بریک ڈاؤن کے ذمہ دار جنرل منیجر جینکو سبز علی خان ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15 جنوری کو سسٹم پر دھند سے بچاؤ کے انسولیٹرز نہیں لگے ، جس کی وجہ سے بریک ڈاؤن ہوا، اس بریک ڈاؤن کے بعد اقدامات کیے جاتے تو 21 جنوری کے بریک ڈاؤن کا واقعہ پیش نہ آتا۔رپورٹ کے مطابق 10 ماہ سے اسٹورز میں انسولیٹرز موجود نہیں، اور نا ہی ان کی خریداری کے لیے آرڈر دیا گیا، 4 چیف انجینئرز نے اس جانب نشاندہی کی تھی، لیکن جی ایم سبز علی خان نے توجہ نہیں دی۔