دوسروں کو نصیحت ،خود میاں فضیحت ، موٹرویز اوراسلام آبادٹریفک پولیس نے ممنوعہ علاقے میں دفتر قائم کر کے قانون کی دھجیاں اڑادیں

ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس نے سیکٹر ایف ایٹ، اسلام آباد ٹریفک پولیس نے گرین بیلٹ پر ہیڈ آفس بنا کر وفاقی ترقیاتی ادارے کے قوانین کو چیلنج کردیا

اتوار 31 جنوری 2016 15:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 جنوری۔2016ء) وفاقی دار الحکومت اور ملک کی بڑی شاہراہوں پر قانون کی عملد داری کو یقینی بنانے کے لئے شہریوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ماہانہ کروڑوں روپے کے جرمانے کے ٹکٹ جاری کرنے والی ہائی ویز اینڈ موموٹرویز پولیس اور اسلام آباد ٹریفک خود بھی رہائشی علاقے اور گرین بیلٹ پر دفتر قائم کر کے قانون کی دھجیاں بکھیر رہی ہیں،ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس نے سیکٹر ایف ایٹ کے رہائشی علاقے میں دفتر قائم کر رکھا ہے جبکہ کے اسلام آباد ٹریفک پولیس نے گزشتہ کئی سالوں سے گرین بیلٹ پر ہیڈ آفس بنارکھا ہے جو نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ سی ڈی اے بائی لاز کو بھی چیلنج کیا جا رہا ہے ، تفصیلات کے مطابق ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کے انسپکٹر جنرل کا دفتر سیکٹر ایف ایٹ کی ایسی گلی کے رہائشی گھر میں بنایا گیا ہے جس کے ارد گرد گھروں میں رہائش پذیر خاندان موٹر ویز پولیس کی آمد و رفت سے نہ صرف شدید اذیت سے دوچار ہیں بلکہ سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وہ ہر وقت نشانے پر رہتے ہیں، یہ دفتر گزشتہ کئی سالوں سے رہائشی علاقے میں قائم ہے جبکہ دوسری طرف سی ڈی اے نے پورے اسلام آباد میں رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں اور کسی بھی قسم کے دفاتر کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر رکھا ہے اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر تک سیل کر دیے گئے ہیں لیکن ملک کی شاہراہوں پر قانون کی کی رکھوالی کرنے والوں کی طرف سے قانون کو ہاتھ میں لینے پر کسی نے توجہ تک نہیں دی، دوسری طرف اسلام آباد ٹریفک پولیس جو آئے روز شہریوں کو معمولی خلاف ورزی پر بھی جرمانہ کرنے سے باز نہیں آتی اور اس پولیس کے اہلکار صبح شکار کی تلاش میں نکلتے ہیں اور رات گئے تک ان کو جو ٹکٹ بک دی جاتی ہے اسے ختم کر کے اس ہیڈ آفس میں واپس لوٹ کر جمع کراتے ہیں جو گزشتہ کئی برس سے ایک گرین بیلٹ پر قائم ہے ، سی ڈی اے نے گرین بیلٹ پر قائم کچی آبایوں اور کھوکھوں کو بھی مسمار کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے حتیٰ کہ اگر کسی نے گھر کے ساتھ سرکاری اراضی پر کوئی سامان بھی رکھا تو سی ڈی اے اہلکار سے اٹھا کر لے جاتے ہیں لیکن اسلام آباد کی شاہراہوں پر جرمانے کر کے شہریوں کی جیبوں سے ماہانہ کروڑوں روپے نکلوانے والی اس ٹریفک پولیس کی مجرمانہ خلاف ورزی کاکوئی نوٹس نہیں لے رہا ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک کا قانون صرف اور صرف غریب لوگوں کے خلاف حرکت بھی آتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :