سیاسی وعسکری قیادت نے ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہے ، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیاہے،جو اس جنگ کو جیتنے کے لیے خوش آئند ہے

پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگ زیب،مسلم لیگ ن کے سینیٹر ڈاکٹر غوث بخش نیازی اور دیگر کاانٹرویو

منگل 2 فروری 2016 22:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 فروری۔2016ء ) سیاسی رہنماؤں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی وعسکری قیادت نے ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیاہے،جو اس جنگ کو جیتنے کے لیے خوش آئند ہے۔ وہ منگل کوسرکاری ریڈیوکو انٹرویو دے رہے تھے ۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگ زیب نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ سے ملک اور خاص کر کراچی میں امن کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ اس جنگ میں حکومت اور عسکری قیادت کا ساتھ دے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر ڈاکٹر غوث بخش نیازی نے کہا کہ تمام سیاسی وعسکری قیادت نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے حوالے سے متفق ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے اقدامات کررہی ہیں۔

بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد پھر سے بحال ہوا ہے اور وہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی لے رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے سینئٹر جاوید عباسی اور ممبر قومی اسمبلی راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام سیاسی جماعتوں نے باہمی اتفاق رائے سے بنایا اب تمام سیاسی جماعتوں کو اس پلان کی تکمیل تک حکومت کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ ملک میں امن قائم کیا جاسکے۔

یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ نیشنل ایکشن پلان کسی پارٹی کے خلاف نہیں یہ شدت پسندوں کے خلاف ہے ۔ آپریشن ضرب عضب بغیر تفریق کے شدت پسندوں کے خلاف جاری رہے گا۔ موجودہ حکومت ملک میں امن وامان کی صورتحال اور قانون کے نفاز پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر دانیال چوہدری اور بھاون داس نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان قومی منصوبہ بندی ہے جوکسی ایک حکومت کی نہیں ۔

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے دہشت گردی بہت حد تک ختم ہورہی ہے۔ امن پلان پر موئثر عملدرآمدہماری حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ہماری سیکورٹی فورسز اور افواج کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گے اور دہشتگردی کی لعنت کو اپنی سرزمین سے ختم کریں گے۔