بھارت میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے پر فلمساز ہنسل مہتا کا پر زور احتجاج

بدھ 3 فروری 2016 13:56

بھارت میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے پر فلمساز ہنسل مہتا کا پر زور ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء) معروف بھارتی فلم ساز ہنسل مہتا کی جانب سے بھارت میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیے جانے پر پر زور احتجاج کیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی عدالت عظمی کی جانب سے ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت دینے کے حوالے سے حتمی فیصلہ سناتے ہوئے اسے جرم قرار دے دیا گیا ہے۔واضح رہے بھارت کی این جی او ناز فاوٴنڈیشن کی طرف سے ہم جنس پرست جوڑوں کے حقوق کیلئے مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم آرٹیکل 377کے تحت دوبالغ ہم جنس پرست اپنی مرضی سے بھی جنسی عمل کرنے پر مجرم قرار پائیں گے۔فلمساز ہنسل مہتا کا کہنا ہے کہ اگر یہ قانون ایسے ہی چلا تو اس صورت میں تو وہ بھی مجرم ہیں کیونکہ وہ بھی اوررل سیکس کر چکے ہیں۔ انھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن377کے نفاذ سے صرف ہم جنس پرست اور اپنی مرضی سے جنسی عمل کرنے والے ہی نہیں بلکہ بیشتر بھارتی بالغا ن متاثر ہوں گے۔ انکا کہنا تھا کہ اس قانون کے نافذ ہونے سے وہ بھی مجرموں کی صف میں شمار ہوں گے اور ہندوستان کی بیشتر آبادی مجرم قرار پا جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ وہ پر امید ہیں یہ احمقانہ فیصلہ جلد اپنے انجام کو پہنچ جائے گا