طالبان نے افغان ملیشیا (رضا کار فورس) جوائن کرنے والے دس سالہ بچے کو قتل کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 3 فروری 2016 16:48

طالبان نے افغان ملیشیا (رضا کار فورس) جوائن کرنے والے دس سالہ بچے کو ..

افغان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 فروری 2016ء) : طالبان نے افغان ملیشیا جوائن کرنے والے دس سالہ بچے کو قتل کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق دس سالہ بچہ جسے افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے خلاف لڑنے کی وجہ سے ہیرو قرار دیا گیا تھا ، اپنے گھر کے قریب طالبان کے ہاتھوں مارا گیا۔صوبائی ڈپٹی پولیس چیف رحیم اللہ خان نے بتایا کہ واصل خان کو ٹرین کوٹ میں مارا گیا۔

(جاری ہے)

دس سالہ اس بچے نے اپنے ایک انکل کے شانہ بشانہ طالبان کا مقابلہ کیا ، سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تصاویر میں اس دس سالہ بچے کو آٹومیٹک ہتھیار، یونیفارم اور ہیلمٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔افغانستان کی ہیومن رائٹس کمیشن نے دس سالہ بچے اور اس کے اہل خانہ کی موت کا ذمہ دار حکومت اور طالبان کو ٹھہرایا ہے جو کہ گذشتہ پندرہ برس سے حالت جنگ میں ہیں۔ ترجمان رفیع اللہ بیدار کا کہنا ہے کہ طالبان سے لڑائی میں اپنے باپ کو کھونے اور طالبان سے لڑنے کے بعد مقامی پولیس نے اس بچے کو خوب سراہا، عین ممکن ہے کہ دس سالہ بچے نے اپنے والد کی موت کی بدلہ لینے کے لیے ہتھیار اُٹھائے ہوں لیکن پولیس کی جانب سے اس بچے کو ہیرو قرار دیا جانا اور اس کی شناخت ظاہر کرناغیر قانونی تھا۔

متعلقہ عنوان :