او جی ڈی سی ایل میں غیر قانونی بھرتیاں:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم ڈی ،وزارت پٹرولیم اور اسٹیبلشمنٹ سے جواب طلب کرلیا

بدھ 3 فروری 2016 18:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے او جی ڈی سی ایل میں گریڈ 18 کے عہدوں پر غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف دائر مقدمے میں مینجنگ ڈائریکٹر او جی ڈی سی ایل ، وزارت پٹرولیم اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جواب طلب کر لیا ہے ۔ گزشتہ روز جسٹس نورالحق این قریشی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

او جی ڈی سی ایل کے ملازمین کے وکیل سید خاور امین بخاری نے عدالت میں پیش ہو کر عدالت میں موقف اختیار کیا کہ او جی ڈی سی ایل میں ای جی تھری کے عہدوں پر ڈائریکٹ بھرتیاں کی جا رہی ہیں جو کہ او جی ڈی سی ایل سروس ریگولیشن 1994اور ریکروٹمنٹ پالیسی 2007 کی خلاف ورزی ہے ۔ جن عہدوں پر بھرتیوں کے لئے دوبارہ اشتہار دیئے گئے ہیں ان عہدوں پر ڈائریکٹ بھرتیاں نہیں کی جا سکتیں بلکہ ان عہدوں پر پروموشن کے ذریعے تقرری کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس محمد انور خان کاسی نے 24 نومبر 2014 کے فیصلے میں ڈائریکٹ بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا لیکن ای جی تھری کے عہدوں پر دوبارہ بھرتیوں کے خلاف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ملازمین کی درخواست مسترد کر دی تھی ۔ دو سنگل بنچوں کے فیصلے آپس میں متصادم ہیں ۔لہذا عدالت ڈائریکٹر بھرتیوں کو روکنے کا حکم دے ۔دلائل سننے کے بعد مینجنگ ڈائریکٹر او جی ڈی سی ایل ، وزارت پٹرولیم اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا