آئی سی سی اجلاس،بگ تھری کی اجارہ داری ختم کر نے کا فیصلہ،سری لنکا کی رکنیت بحال

آئی سی سی چیئرمین کو خودمختار اور آزاد رکھا جائے گا اور اس کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا ،ششانک منوہر

جمعرات 4 فروری 2016 18:50

آئی سی سی اجلاس،بگ تھری کی اجارہ داری ختم کر نے کا فیصلہ،سری لنکا کی ..

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء) انٹر نیشنل کر کٹ کونسل(آئی سی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے بگ تھری کی اجارہ داری ختم کر نے کا فیصلہ کر لیا، آئندہ آئی سی سی چیئر مین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا،رواں سال جون میں ہونیوالی آئی سی سی بورؑڈ میٹنگ میں بگ تھری کے مستقبل کا اعلان کیا جائے گا، آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں سری لنکا کی رکنیت بھی بحال کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق دو ہزار چودہ میں عالمی کرکٹ کے ایک ڈان بھارت سمیت صرف نام نہاد بڑوں کی غلامی سے آزاد ہونے کا وقت آ گیا۔ آئی سی سی ہیڈ کوارٹر دبئی میں شیڈول بورڈ میٹنگ کے دوران نئے فیصلے ہونے شروع ہو گئے تمام ممبر ممالک کے بورڈز کی بِگ تھری راج کے خلاف آواز سنی گئی۔ مشترکہ طور پر مان لیا گیا کہ کرکٹ کی گیم سمیت ڈویلپمنٹ کے اختلافات ختم کرنے کے لیے بِگ تھری کا خاتمہ ضروری ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر نے ہی کہہ دیا کہ آئی سی سی کے تمام ممبران میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق آئندہ آئی سی سی کے چیئرمین کا انتخاب خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہو گا اور تمام ممبران کی اکثریتی حمایت کے ساتھ چْنا جانے والا چیئرمین 2 سال تک کسی بھی دباؤ سے پاک ہو کر آزادی سے کام کرے گا اور ساتھ ہی بھارت کو یوں بھی منہ کی کھانا پڑ گئی ہے کہ اب اس کے بورڈ کا چیئرمین آئی سی سی کا سربراہ نہیں ہو سکے گا یعنی آئی سی سی کے چیئرمین کو کسی دوسری ذمہ داری نہ رکھنے کا کہہ دیا گیا ہے ، آئی سی سی کے 2014 میں منظور ہونے والے آئین کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا اوربگ تھری کے خاتمے کا فیصلہ جون 2016 میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں کیا جائیگا۔

آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں سری لنکا کی رکنیت بھی بحال کردی گئی ہے۔ آئی سی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی مستقل نشستیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میٹنگ کے دوران آئی سی سی چیئرمین سشانک منوہر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی چیئرمین کو خودمختار اور آزاد رکھا جائے گا اور اس کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔آئی سی سی کی گورننس کو شفاف انداز میں چلانا چاہتے ہیں ، تمام ممبر ممالک کو آڈٹ رپورٹ سالانہ بنیادوں پر دی جائے گی اور آئی سی سی کے تمام ممبر ممالک کو رقم میں مناسب حصہ دیا جائے گا۔