عسکری قیادت کا کراچی میں پی آئی اے ملازموں کی ہلاکت میں نیم فوجی دستوں کو ملوث قراردینے پر شدید ردعمل کا اظہار

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 5 فروری 2016 11:20

عسکری قیادت کا کراچی میں پی آئی اے ملازموں کی ہلاکت میں نیم فوجی دستوں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 05 فروری۔2015ء) عسکری قیادت نے کراچی میں پی آئی اے ملازموں کی ہلاکت میں نیم فوجی دستوں کو ملوث قراردینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے معتبرذرائع کے مطابق سندھ رینجرزنے موبائل فونزکے ذریعے بنائی گئی کچھ ویڈیوزحاصل کی ہیں جن میں فائرنگ کرنے والوں کو دیکھا جاسکتا ہے یہ ویڈیوزاعلی عسکری قیادت اور سندھ حکومت کو ارسال کردی گئی ہیں۔

سندھ حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان افرادکی شناخت میں مددفراہم کرئے دوسری جانب پی آئی اے کی نجکاری اور اس سے پیدا ہونی والی صورتحال پر بھی اعلی عسکری قیادت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے کیونکہ پی آئی اے کا ڈھانچہ اس طرح بنایا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ماضی میں ہونیوالی جنگوں کی طرح قومی ائیرلائن پاک فضائیہ کی معاون اور دست وبازو بن کر مدد فراہم کرسکے- ذرائع نے بتایا ہے کہ عسکری قیادت نے ایک واضح پغام حکومت کو دیا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری قومی دفاع کا مسلہ ہے لہذا ممکنہ خریداروں کے بارے میں مکمل تفصیلات سے قومی سلامتی کے اداروں کو آگاہ کیا جائے-ادھرمیڈیا پر وزیراعظم کی جانب سے پی آئی اے کے ایک ممکنہ خریدار کو فون کال کرکے تسلی دینے کی خبروں نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے کیونکہ جن اداروں کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس کی اس کا ل کو ٹریس کیا گیا ہے انہوں نے اپنے اعلی حکام کواس امر کی تصدیق ثبوت کے ساتھ کی ہے اس ساری صورتحال پر وزیراعظم نوازشریف اور ان کی ٹیم سخت مشکلات کا شکار ہے اور آنے والے دنوں میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے لیے بہت سارے مسائل کھڑے ہوسکتے ہیں کیونکہ پی آئی اے کے جس ممکنہ خریدارکو وزیراعظم کی جانب سے تسلی دی گئی ہے وہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے ایک صاحبزادے کے کاروباری شراکت دار ہیں مگر قومی سلامتی کے اداروں کی فا ئلوں کے مطابق یہ صاحب ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک اور اطلاع یہ بھی فراہم کی گئی ہے کہ ممکنہ خریداراصل میں خریداروں کا فرنٹ مین ہے اصل خریدار حکومت میں بیٹھے بعض طاقتور لوگ اور ان کے قریبی عزیزواقارب ہیں جنہوں نے لندن‘فرانس‘ترکی اور دنیا کے دیگر ممالک میں کمپنیاں قائم کررکھی ہیں میٹروبس ‘اورنج لائن ٹرین‘سالڈویسٹ مینجمنٹ سمیت بہت سے بڑے ٹھیکے انہی کی کمپنیوں کو انٹرنیشنل کمپنیاں قراردیکردیئے گئے‘ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے پانی کی بھی نجکاری کی جارہی ہے اور ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے ساتھ ابتدائی طور پر معاملات طے بھی پاچکے ہیں اس سلسلہ میں پہلے مرحلہ میں لاہور کے پانی کو آلودہ قراردیکر پینے سے روکا جائے گا اور ملٹی نیشنل کمپنی اور صوبائی حکومت ایک بہت بڑی اشتہاری مہم کے ذریعے عام لوگوں کی ذہن سازی کریں گے جس کے بعد سال2017میں واسا کی مکمل نجکاری کرتے ہوئے اس کا انتظام بڑی ملٹی نیشنل کمپنی کے سپرد کردیا جائے گا-

متعلقہ عنوان :