کشمیر کونسل اور اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب کی ستائش کرتے ہیں ت ، زیادہ مناسب ہوتا کہ وزیراعظم مظفر آباد میں کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کا بھی اپنے خطاب میں ذکر کرتے ، ان کی دلجوئی کیلئے مہاجرین کیمپوں کا بھی دورہ کرلیتے

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر میر طاہر مسعود کا وزیراعظم کے خطاب پر ردعمل کااظہار

جمعہ 5 فروری 2016 15:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 فروری۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینئر میر طاہر مسعود نے کہا ہے کہ کشمیر کونسل اور اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے وزیر اعظم نواز شریف کے خطاب کی ستائش کرتے ہیں تاہم زیادہ مناسب ہوتا کہ وزیراعظم مظفر آباد میں کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کا بھی اپنے خطاب میں ذکر کرتے اور ان کی دلجوئی کیلئے مہاجرین کیمپوں کا بھی دورہ کرلیتے۔

جمعہ کو کشمیر کونسل اور اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے وزیراعظم کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے میر طاہر حسین مسعود نے کہا کہ حریت کانفرنس پاکستانی قوم، حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے جوش و خروش کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیر منانے پر شکرگزارہے، پاکستان کے چاروں صوبوں اور گلی محلوں کی سطح پر منایا جانے والا یوم یکجہتی کشمیرکشمیریوں اور پاکستانیوں کے درمیان لازوال رشتوں کا مظہر ہے، پاکستانی عوام اس روز یہ ثابت کرتے ہیں کہ ان کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا دورہ مظفر آباد اور کشمیر کونسل اور اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب خوش آئند ہے اور اس کے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں، تاہم وزیراعظم نواز شریف کو اس موقع پر مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آزاد کشمیر آنے والے مہاجرین کو بھی یاد رکھنا چاہیے تھا لیکن وزیراعظم کے خطاب میں مہاجرین جموں و کشمیر کا کوئی ذکر تھا نہ ہی وزیراعظم نے مہاجر کیمپوں کا دورہ کیا، اگر وزیراعظم مہاجر کیمپوں میں جا کر مہاجرین کی دلجوئی کرتے تو اس کا بڑا مثبت پیغام جاتا ، ویزراعظم کے دورہ مظفر آباد کے موقع پر کشمیری قیادت کے ساتھ ملاقات بھی ضروری تھی، جس کا اہتمام نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کا مطلب ہی یہی ہے کہ پاکستانی قیادت اس روز کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتی ہے اگر وزیر اعظم کے دورہ مظفر آباد میں مذکورہ اقدامات بھی کئے جاتے تو یکجہتی کا زیادہ مضبوط اظہار ممکن ہو پاتا۔