مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور مدلل ہونا چاہئیے، میڈیا پر مایوسی پھیلائی جا رہی ہے، ڈاکٹر مجاہد کامران

بدقسمی سے کشمیر کے مسئلے پر ہمیں اپنے حقیقی کیس کا پتہ ہی نہیں ، خالد ابراہیم کشمیر کمیٹی سے مل کرافسوس ہوا، سید بابر قادری، کشمیر کمیٹی کا زور صرف حلوے پر ہے، ائیر مارشل ریٹائرڈ امجد حسین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 فروری 2016 18:57

مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور مدلل ہونا چاہئیے، میڈیا پر مایوسی ..

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05فروری۔2016ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ہمارا موقف درست، واضح اور مدلل ہونا چاہئے میڈیا پر بعض افراد مایوسی پھیلا رہے ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منعقد کئے گئے الرازی ہال میں منعقدہ خصوصی سیمنار سے خطاب کر رہے تھے۔

سیمینار میںآزاد کشمیر کے معروف رہنماءسردار خالد ابراہیم ، سید بابر قادری، ائیر مارشل ریٹائرڈ امجد حسین،سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ریاض شیخ ،وائس چیئرمین اینٹی کرپشن پنجاب رانا اکرام ربانی ، صدر جمعیت علمائے پاکستان پیر اعجاز احمد ہاشمی ، معروف قانون دان احمد اویس ، مقبوضہ جموں کشمیر سے سید بابر قادری کی سربراہی میں نوجوان وکلاءکے پانچ رکنی وفد اور پنجاب ےونےورسٹی کے اساتذہ اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے انکشاف کیا کہ ماضی میں اسرائیل نے بھارت کے ساتھ مل کر کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس سلسلے میں انہوں نے مشترکہ مشقیں بھی کی تھیں تاہم جب حکومت پاکستان کو اس منصوبے کا علم ہوا تو پاکستان نے بھارت کو پیغام بھجوایا کہ اگر ایسا حملہ کیا گیا تو پاکستانی میراج طیارے ایک خودکش مشن پر روانہ ہوں گے اور بھارت کے ٹرامبے ایٹمی ریکٹر کو تباہ کر دیں گے۔

اس پیغام کے بعد بھارت نے پاکستانی حکومت کو یہ پیغام دیا کہ کہوٹہ پر حملہ نہیں کیا جائے گا جس سے ثابت ہو گیا کہ پاکستان اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں قیادت نے مسئلہ کشمیر کو وہ اہمیت نہیں دی جو دی جانی چاہئے تھی تاہم وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے اقوامِ متحدہ میں کشمیر سے متعلق جو تقریر کی ہے اس نے قوم میں احساس پیدا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صلاحیتوں کا اندازہ نہیں ہے مگر ہمارا دشمن ہماری صلاحیتوں اور روشن امکانات سے بخوبی واقف ہے اور ہم ایک عظیم قوت بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش تمام مسائل سے نبٹنے کے لئے حکومت کو چاہےے کہ جی ڈی پی کا 5 فیصد حصہ تعلیم کے لئے مختص کرے جبکہ تعلیم و تحقیق پر 1 فیصد خرچ کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی نوجوان کے لئے فوجی تربیت کو لازمی قرار دے دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ داعش موساد کی تخلیق ہے اور ابو بکر بغدادی یہودی اور موساد کا ایجنٹ ہے۔ آزاد کشمیر کے معروف رہنماءسردار خالد ابراہیم نے کہا کہ بدقسمتی سے کشمیر کے مسئلے پر ہمیں اپنے کیس کا پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کا کشمیر پر یہ مو قف تھا کہ کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دیا جائے اور یہی مو¾قف ہمیں اپنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں یہ کس طرح کی جمہوریت قائم ہے کہ 43 سال تک ایک ہی خاندان کی براہِ راست حکومت رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا پاکستان اور اس کی عوام پر اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیری ہونے سے ذیادہ پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید بابر قادری نے کہا کہ کشمیر کمیٹی سے مل کر بہت افسوس ہوا ہے اس کمیٹی کو آزاد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان ہمارے لئے جنگ کرے ہم صرف اتنا چاہتے ہیں کہ ہم نے پاکستان کو وکیل بنایا ہے اور یہ ہمارا کیس بہترین انداز میں لڑے اور لابنگ کرے۔

ہم بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق سیاسی حقائق توڑ مروڑ کر پیش کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف کشمیری بلکہ یو پی کے مسلمان بھی پاکستان سے جڑنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کو دیکھیں تو سخت مایوسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کا مستقبل خراب کیا جا رہا ہے پڑھے لکھے نوجوانوں کے لئے نوکری نہیں اور مختلف طریقوں سے ہماری نسل کشی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جتنی اہمیت ہم جانتے ہیں اتنا پاکستان والے بھی نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کے عوام ہمارے بارے میں سنجیدہ اور حساس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے پانی سے دہلی چلتا ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں 6 چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس کوئی اخلاقی یا قانونی دلیل نہیں تاہم وہ بین الاقوامی سطح پر کامیاب ہو چکا ہے۔

ائیر مارشل ریٹائرڈ امجد حسین نے کہا کہ کشمیر کمیٹی کا صرف حلوے پر زور ہے مسئلہ کشمیر پر ہمارا پراپیگنڈہ صفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر قائد اعظم کے بعد ہر لیڈرشپ ناکام ہوئی اور کئی مواقع گنوا دئیے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر منظم انداز میں آگے چلنے کی ضرورت ہے۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ریاض شیخ نے کہا کہ نہرو کے کہنے پر گورداسپور کا علاقہ بھارت میں شامل کیا گیا اور نہرو لارڈ ماو نٹ بیٹن کی بیوی کی وجہ سے کامیاب ہوا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین اینٹی کرپشن پنجاب رانا اکرام ربانی نے کہا کہ نئی نسل کو مسئلہ کشمیر کی بنیاد کا نہیں پتہ ۔ بدقسمتی سے مسلمان ممالک نے مل کر کبھی بھی بھارت پر دباو¾ نہیں ڈالا۔ صدر جمعیت علمائے پاکستان پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا کہ بھارت پاکستان کو بنجر بنانے کی سازش کر رہے ہے اور کشمیر میں موجوددرےاوں پر 60 ڈیم بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جنگ کشمیری لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی صرف مراعات لے رہی ہے اور کام نہیں کر رہی۔ معروف قانون دان احمد اویس نے کہا کہ ماضی میں غلطیاں بہت ہو چکی ہیں اب فیصلہ کرنا ہے کہ کشمیر کے حوالے سے مستقبل میں کیا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کی جنگ میں پاکستان کو امریکہ سے عہد لینا چاہئے تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دن کا بہترین تصرف ہے کہ ہم دل سے عہد کریں کے اپنی اپنی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں گے اور دنیا کو باور کرائیں کہ اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو جنوبی ایشیاءنیوکلئر فلیش پوائنٹ بن جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سٹڈی سنٹر کی ڈائرےکٹر پروفےسر ڈاکٹر مسرت عابد نے کشمےر کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کشمےر ہمارے دور کا اہم تےرےن مسئلہ ہے۔ ےہ وہ تنازعہ ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمےان تلخی کا سبب ہے۔ اس مسئلے نے نہ صرف پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو نقصان پہنچاےا بلکہ اس مسئلے نے اس علاقے میں اےسی صورتحال پےدا کر دی ہے جو کہ نہ صرف ایشیا بلکہ ساری دنیا کے لئے خطرے کا باعث ہے۔