سنگین غداری کیس ‘سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم ضروری سفری دستاویزات نہ ہونے باعث دوبئی نہ جا سکی‘ تفتیشی ٹیم اب بیان ریکارڈ کرنے کیلئے دوبارہ سابق وزیر اعظم سے درخواست کرے گی

اتوار 7 فروری 2016 22:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 7فروری۔2016ء) سنگین غداری کیس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم ضروری سفری دستاویزات اوراجازت نامے نہ ہونے کے باعث دوبئی نہ جا سکی‘ تفتیشی ٹیم اب بیان ریکارڈ کرنے کیلئے دوبارہ سابق وزیر اعظم سے درخو است کرے گی۔ اتوار کو ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نے 7 فروری کو بیان ریکارڈ کروانے کیلئے وقت دے رکھا تھا ‘ ایف آئی اے کی 2 رکنی ٹیم نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیاء کی سربراہی میں دوبئی جانا تھا تاہم کچھ ضروری کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے کے باعث ٹیم دوبئی نہ جا سکی۔

سنگین غداری کیس میں ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم سابق وزیر اعظم شوکت عزیز سے ان کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے دوبارہ درخواست کرے گی۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کی ٹیم اس سے قبل سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور سابق وفاقی وزیر زاہد حامد کا بیان ریکارڈ کر چکی ہے جبکہ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر نے بیان ریکارڈ کرانے کی بجائے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ ایف آئی اے کی مسلسل کوششوں کے بعد سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے دوبئی میں بیان ریکارڈ کرانے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے وقت دیا تھا تاہم ضروری سفری دستاویزات اور اجازت نامے نہ ہونے کے باعث ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم دوبئی نہ جا سکی۔

متعلقہ عنوان :