آئن سٹائن کی ناقابل یقین پیش گوئی 11 فروری کو سچ یا جھوٹ ثابت ہوجائےگی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 8 فروری 2016 11:25

آئن سٹائن کی ناقابل یقین پیش گوئی 11 فروری کو سچ یا جھوٹ ثابت ہوجائےگی

تاریخ میں پہلی بار ثقلی امواج(Gravitational waves) کا وجود11فروری 2016 کو ثابت ہو سکتا ہے۔ اس معاملے سے جڑے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 11 فروری کو سائنس دان ثقلی امواج کی تصدیق کر دیں گے یا ان افواہوں سے چھٹکارا پالیں گے۔
تاریخ میں آج تک ثقلی امواج یا گریویٹیشنل ویوز کی پہلے کوئی مثال موجود نہیں۔ جو کوئی انہیں دریافت کر کے ثابت کرے وہ نوبل انعام بھی پا سکتا ہے، اس کے ثابت ہونے سے البرٹ آئن سٹائن کے عمومی نظریہ اضافت کے آخری حصوں میں سے ایک حصہ بھی ثابت ہوجائے گا۔


ثقلی امواج کی تصدیق سے ثابت ہوگا کہ ہم ابھی تک درست سمت میں کام کر رہے ہیں۔ کائنات کے کام کرنے کے حوالے سے ہماری سمجھ کے درست ہونے کا پتہ 11 فروری کو چل جائے گا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو کشش ثقل کے حوالے سے ہماری وضاحتیں غلط ثابت ہونگی۔

(جاری ہے)


کولمبیا یونیورسٹی کے ایک طبعیات دان سزابی مارکا کے مطابق ثقلی امواج خلائی وقت کی چادر پر بنی سلوٹیں یا لکیریں ہیں۔

آئن سٹائن نے 100سال پہلے ان کے بارے میں پیش گوئی کی تھی۔یہ لہریں بلیک ہولز کی پیدائش اور ٹکراؤ کے نتیجے میں پیدا ہوکر دور دراز کی کہکشاؤں تک پہنچ سکتی ہیں۔
بلیک ہولز اس کائنات کے کثیف ترین اور کشش ثقل کے لحاظ سے طاقتور ترین اجسام ہوتے ہیں۔ اسی لیے ہم زمین سے بھی کسی دوردراز کی کہکشاؤں میں ہونے والے بلیک ہولز کے ٹکراؤ کےنتیجے میں پیدا ہونے والی ثقلی موج کا پتہ چلا سکتے ہیں۔نیوٹرون ستاروں اور بڑے ستاروں کے ٹکراؤ سے بننے والے سپر نوا سے بھی ایسی لہریں خارج ہوتی ہے، جن کا زمین سے پتہ چلایا جا سکتا ہے۔