Live Updates

تحریک انصاف میں کسی وضع دار شخص کی گنجائش نہیں، سابق رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ

کسی جماعت میں شمولیت یا نئی جماعت بنانے کے حوالے سے فیصلہ سوچ سمجھ کر کروں گا

پیر 8 فروری 2016 18:04

اسلام آباد ۔ 8 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 فروری۔2016ء) سابق رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے نکالے جانے پر لگتا ہے کہ قید خانہ سے آزادی ملی ہے۔ اس جماعت میں کسی وضع دار شخص کی گنجائش نہیں۔ چوہدی سرور کو انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کوئی حلقہ نہیں مل رہا تھا اس لئے میر ی قربانی لگائی گئی۔ تحریک انصاف کے بعض لوگوں نے پارٹی سے نکالے جانے پر اپیل داخل کرانے کا مشورہ دیا لیکن میں نے انکار کردیا ہے۔

جمعہ اور ہفتہ کو اپنے حلقے کے ورکروں کا مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے۔ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کا جس شخص کو ٹکٹ دیا گیا وہ انتخابی نشان ملنے کے بعد حکومتی امیدوار کے حق میں بیٹھ گیا۔ہم نے آزاد امیدوار کے ساتھ مقابلہ کیا۔ہماری حوصلہ افزائی اور چوہدری سرور کی ناکامی پر ان کے خلاف کارروائی کی بجائے مجھے پارٹی سے نکال دیا گیا۔

(جاری ہے)

پیر کو ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔

08 فروری۔2016ء“سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ریاض فتیانہ نے کہا کہ چوہد ری سرور سرمائے والا بندہ ہے جبکہ میرے پاس اتنا سرمایہ نہیں۔ چوہدری سرور کا حلقہ انتخاب بنانے کیلئے ہم دونوں میں سے کسی ایک کی قربانی لگنی تھی تاہم مجھے قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ یہاں پی پی89 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں2013ء کے پی پی کے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا گیا جبکہ حلقہ سے 7 بار میں اور میرے خاندان نے کامیابی حاصل کی مجھے نظر انداز کردیا گیا۔

میں نے سابق چیئرمین ضلع کونسل فیصل آباد کے خاندان کو پی ٹی آئی میں شامل کرایا لیکن ان کو نظر انداز کرکے ایک سابق کسٹم آفسر کو ٹکٹ دیا گیا۔ مجھ سے مشورہ بھی نہیں کیا گیا۔ عمران خان سے لے کر نچلی سطح پر قیادت سے رابطہ کرکے اس پر احتجاج کیا،پارٹی نے خود فیصلہ کیا کہ شفیق احمد سے ٹکٹ لے کر سونیا کو دیا جائے تاہم اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

چوہدری سرور شفیق احمد کی مہم چلاتا رہا لیکن وہ آخری وقت میں (ن)لیگ میں شامل ہوگئے۔ ایک دن کیلئے پی ٹی آئی نے تقریباً کئی مہم میں شرکت کی لیکن اگلے روز بائیکاٹ کردیا گیا۔ہم نے آزاد مقابلہ کیا اور 37 پر ووٹ لیئے۔چوہدری سرور نے سابق ڈی آئی جی چوہدری یعقوب کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارش پر میرا موقف جانے اور سنے بغیر مجھے پارٹی سے نکال دیا ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے جمعہ اور ہفتہ کو دونوں صوبائی حلقوں سے اپنے ورکروں کا اجلاس طلب کیا ہے مجھے فیصلے کرنے میں کوئی جلدی نہیں ہے۔موجودہ کسی جماعت میں شمولیت یا نئی جماعت بنانے کے حوالے سے فیصلہ سوچ سمجھ کر کروں گا۔ میں نے پی ٹی آئی سے نکالے جانے کا فیصلہ خوش دلی سے قبول کیا ہے پی ٹی آئی سے نکل کر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ قید خانے سے باہر نکل آیا ہوں۔

اس پارٹی میں لوگوں کی عزت نہیں بلکہ پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں۔ میں وضع دار شخص ہوں اور کسی وضع دار شخص کی پی ٹی آئی میں کوئی گنجائش نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور کے بھانجے کو یونین کونسل کے چیئرمین کے 11 سو اور پی ٹی آئی کے امیدوار کاشف اسلم کو100 ووٹ ملے ۔اس پر چوہدری سرور کے خلاف قیادت کو خط لکھا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات