ممبئی پردوبار حملے کی کوشش کی،آخری حملہ کامیاب رہا،ڈیوڈ ہیڈلی

حافظ سعید سے متاثر ہوکر لشکر طیبہ میں شامل ہوا،بھارتی ویزے کے لیے غلط معلومات فراہم کیں،امریکی جیل سے ویڈیوکانفرنس کے ذریعے عدالت کو بیان ریکارڈ کرادیا

پیر 8 فروری 2016 18:31

ممبئی پردوبار حملے کی کوشش کی،آخری حملہ کامیاب رہا،ڈیوڈ ہیڈلی

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) بھارت کے شہر ممبئی پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکہ میں گرفتار امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلی نے پہلی بار ایک بھارتی عدالت کو بتایا ہے کہ 26 نومبر 2008 سے قبل بھی ممبئی پر حملے کی دو کوششیں ہوئی تھیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق انھوں نے ممبئی پر ہونے والے حملے کے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران امریکی جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یہ باتیں کہیں۔

ان کا بیان صبح سات بجے شروع ہوا جس میں انھوں نے کہا کہ وہ لشکر طیبہ کے سچے ماننے والے تھے اور انھوں نے حملے سے قبل آٹھ بار بھارت کا دورہ کیا تھا اور پھر حملے کے بعد ایک بار بھارت گئے تھے۔امریکہ میں دہشت گردی کے الزامات میں 35 سال کی قید کاٹنے والے ہیڈلی نے داد گیلانی سے ڈیوڈ ہیڈلی بننے کے بارے میں بھی بتایاانھوں نے بتایا کہ وہ حافظ سعید سے متاثر تھے اور انھوں نے 2002 میں لشکر میں شمولیت اختیار کی۔

(جاری ہے)

ہیڈلی کے والد کا نام داود گیلانی ہے اور ان کی والدہ ایک امریکی خاتون ہیں۔ امریکہ کا استغاثہ کا کہناتھا انھوں نے اپنا نام ڈیوڈ کولمین ہیڈلی اس لیے رکھا تھا کہ بھارت میں اپنے آپ کو امریکی بنا کر پیش کر سکیں جس کا نہ تو پاکستان سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی وہ مسلمان ہے۔ہیڈلی نے مبینہ طور پر امریکی استغاثہ کے وکلا کو بتایا کہ وہ 2002 سے لشکر طیبہ کے ساتھ کام کر رہے تھے۔

انھوں امریکی وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے سنہ 2009 میں شکاگو سے فلاڈیلفیا جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ممبئی میں نومبر 2008 میں ہونے والے حملے ساٹھ گھنٹے تک چلتے رہے تھے۔ ریلوے سٹیشن، ایک فائیو سٹار ہوٹل اور یہودیوں کے کلچرل سینٹر پر کی جانے والی دہشت گردی کی کارروائی میں 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان حملوں میں ملوث نو مسلح افراد بھی مار گئے تھے۔ہیڈلی نے یہ بھی بتایا کہ بھارتی ویزا حاصل کرنے کے لیے انھوں نے غلط معلومات فراہم کی تھیں۔