کیوبا میں ٹیٹوز بنوانے کے رجحان میں اضافہ ریکارڈ

پیر 8 فروری 2016 20:36

اسلام آباد ۔ 8 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 فروری۔2016ء) کیوبا میں جسم پر ٹیٹو گْدوانا ماضی میں انتہائی مقبول رہا ہے تاہم کئی سالوں تک اس میں کمی کے بعد ان دنوں جسم پر ٹیٹْوز بنوانے کے رجحان اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔سن 1950ء کی دہائی میں ہوانا کے ساحلوں پر پہنچنے والے ملاح اور سیاح اکثر جسم پر ٹیٹْوز بنوایا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

پھر سوشلسٹ انقلاب نے ٹیٹْوز بنوانے کی صنعت کو کافی متاثر کیا تھا اور یہ کام بہت حد تک ’انڈر گراوٴنڈ‘ ہو گیا تھا۔

طبی محکموں کے اہلکار اور پولیس والے صحت کے لحاظ سے مضر ہونے کے خدشے کے سبب ٹیٹْوز بنانے والے اسٹوڈیوز پر چھاپے مارنے لگے۔آج کل البتہ کیوبا میں جسم پر ٹیٹْوز بنانے کا رجحان دوبارہ سے بڑھ رہا ہے۔ دیگر کئی ممالک کی طرح کیوبا میں میں ٹیٹْوز بنوانا نہ تو غیر قانونی ہے اور نہ ہی اْس کی کھلے عام اجازت ہے۔