گلگت بلتستان میں کٹی لکڑی کو ٹھکانے لگانا دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے ، اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے شفاف اور غیرجانبدارانہ لائحہ عمل مرتب کیاجائیگا
دیامر میں موجود کٹی لکڑی کے مسئلے کے حوالے سے قائم کمیٹی کے چیئرمین طارق فضل چوہدری کا اجلاس سے خطاب کمیٹی کی سیکرٹری جنگلات کو ایک ہفتہ کے اندر سفارشات مرتب کر کے گلگت بلتستان کونسل کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایت
منگل 9 فروری 2016 18:14
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) ضلع دیامر گلگت بلتستان میں موجود کٹی ہوئی لکڑی کے ڈسپوزل کے حوالہ سے وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین اور وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کٹی ہوئی لکڑی کے ڈسپوزل کاایک دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے ، اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ایک شفاف اور غیرجانبدارانہ لائحہ عمل مرتب کیاجائے گا ، کمیٹی نے سیکرٹری جنگلات گلگت بلتستان کو ایک ہفتہ کے اندر سفارشات مرتب کر کے گلگت بلتستان کونسل کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔
منگل کوضلع دیامر گلگت بلتستان میں موجود کٹی ہوئی لکڑی کے ڈسپوزل کے حوالہ سے وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔(جاری ہے)
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر ، وزیرمملکت برائے کیڈاور ممبر گلگت بلتستان کونسل و چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور گلگت بلتستان کونسل کے ممبرایم این اے اسفندیار بھنڈارا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ،گلگت بلتستان کے وزیر جنگلات حاجی محمد وکیل ،وفاقی سیکرٹری برائے اُمور کشمیر عابد سعید ،جوائنٹ سیکرٹری گلگت بلتستان کونسل اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنگلات نے اجلاس کے شرکاء کو گلگت بلتستان میں موجود قانونی و غیر قانونی کٹی ہوئی لکٹری کو ڈسپوز آف کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کیڈ و چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کٹی ہوئی لکڑی کے ڈسپوزل کاایک دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ایک شفاف اور غیرجانبدارانہ لائحہ عمل مرتب کیاجائے گا ۔اُنہوں نے سیکرٹری جنگلات گلگت بلتستان کو ایک ہفتہ کے اندر سفارشات مرتب کر کے گلگت بلتستان کونسل کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایات دیں۔اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ دیامر ضلع میں موجود کٹی ہوئی لکڑی کے مسئلے کو فوری حل کیاجائے تاکہ گلگت بلتستان کے لیے ایک واضح ٹمبرپالیسی مرتب کی جاسکے اور جی بی کے جنگلات کو تباہی سے بچایا جا سکے۔یادرہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کونسل کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان و چیرمین گلگت بلتستان کونسل کو دیامر میں کٹی ہوئی لکڑی کے تصرف کے حوالے سے سفارشات پیش کیں گئی تھیں۔ جس پر وزیر اعظم نے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور اسفند یار بھنڈارا پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ کمیٹی کو ہدایات جاری کیں گئی تھیں کہ دیامر میں موجود لکڑی کی تصریف کرنے کے حوالے سے جائزہ لیکرسفارشات وزیر اعظم کو پیش کریں ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا لاکھوں ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ
-
بھارتی شہری نے پاکستانی لڑکی کو دل کا عطیہ کرکے نئی زندگی دے دی
-
نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیرخزانہ
-
افغان شہریوں کو ڈھائی لاکھ روپے لیکر شناختی کارڈ جاری کرنیوالا نادرا کا افسر گرفتار
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ہالینڈ کی سفیر مسز ہینی ڈی وریس کی ملاقات، ڈچ کمپنیوں کوسرمایہ کاری کی دعوت
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
-
وزیراعلی مریم نواز نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
گھریلو اور کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.