ملک پاکستان اس وقت انتہائی مشکل ترین حالات کا شکار ہے، عوام کو جانی و مالی تحفظ میسر نہیں، دہشت گردی نے اس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، ملک کی سیاسی قیادتیں اقربا پروری، نمبربازی اور ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے جھگڑنے میں مصروف ہیں، حکومت کی نام کی کوئی چیز نہیں،آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلہ واپس لیں

موو آن پاکستان کے چیئرمین محمد کامران کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 9 فروری 2016 21:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) موو آن پاکستان کے چیئرمین محمد کامران نے کہا ہے کہ ملک پاکستان اس وقت انتہائی مشکل ترین حالات کا شکار ہے، عوام کو جانی و مالی تحفظ میسر نہیں، دہشت گردی نے اس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، ملک کی سیاسی قادتیں اقربا پروری، نمبربازی اور ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے جھگڑنے میں مصروف ہیں، حکومت کی نام کی کوئی چیز نہیں۔

وہ منگل کو یہاں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ سنٹرل چیف آرگنائزر علی ہاشمی، سیکرٹری جنرل پنجاب یاسر رؤف دیگر عہدیداران بھی تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اس وقت انتہائی مشکل ترین حالات کا شکار ہے ایک جانب عوام کو جانی اور مالی تحفظ میسر نہیں تو دوسری جانب دہشت گردی نے اس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا دیا ہے لیکن ایسے میں بدقسمتی سے ملک کی سیاسی قیادتیں اقربا پروری، نمبربازی اور ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے جھگڑنے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی نام کی کوئی چیز کہیں پر بھی نظر نہیں آ رہی، ملک مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ ایسے میں پاک فوج کی قیادت نے ملک کر کرپشن اور جرائم پیشہ افراد سے پاک کرنے کا بیڑا اٹھایا جس پر پوری قوم پاک فوج کے ساتھ ہے ۔ سندھ سمیت ملک بھر میں کرپشن کی ہوشربا تاریخ رقم کی گئی جس کا انکشاف ڈاکٹر عاصم حسین، ایان علی، عزیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد ہوا اور سیاستدانوں نے اپنی کرپشن کو چھپانے کے لئے شور مچانا شروع کر دیا۔

پنجاب حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور وفاقی حکومت کی جانب سے نندی پور پاور پراجیکٹ، ایل این جی سمیت مختلف نج کاری منصوبوں میں بھی کرپشن کی آوازیں گونج رہی ہیں جس پر وفاقی حکومت کی جانب سے بھی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے حیلے بہانے تراشنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات انتہائی مشکل ترین ہیں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے دہشت گردی سے ہمارے بچے اور ہم محفوظ نہیں ایسے میں حکمرانوں کی جانب سے کرپشن لوٹ مار اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے کوئی ٹھوس اقدام اٹھانے کی بجائے لوٹ مار، اقربا پروری کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ افراد کو بچانے کی کوششیں انتہائی شرمناک ہیں۔

حاکم وقت اور اس کے ساتھیوں پر اپنے ہی شہریوں کو قتل کروانے جیسے سنگین ترین الزامات ہیں۔ حال ہی میں پی آئی اے کی نج کاری کے سامنے کھڑے ہونے والے ملازمین پر گولیاں برسا کر دو افراد کو قتل کرنا اور کئی افراد کو زخمی کرنا اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور اس جیسے کئی دوسرے واقعات میں حکومت کے ہاتھ پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

موو آن پاکستان ایسے واقعات کی پرزور مذمت کرتی ہے حکومت ملک کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار ہوتی ہے لیکن یہاں پر حکومت ہی اپنے شہریوں کا خون بہانے میں ملوث نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج ضرب عضب میں کامیابیاں سمیٹ رہی ہے جنرل راحیل شریف کا ملک سے کرپشن اور جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے لئے اقدام کو قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے قوم سمجھتی ہے کہ ملک کو جتنی جنرل راحیل شریف کی آج ضرورت ہے اتنی کبھی کسی چیف آف آرمی سٹاف کی نہیں رہی۔

قوم کو جنرل راحیل شریف سے بہت امیدیں ہیں کہ وہ ملک کو کرپشن لوٹ مار اور اقربا پروری کے ساتھ ساتھ دہشت گردی سے نجات دلائیں گے لیکن ایسے میں جنرل راحیل شریف کی جانب سے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلے پر عوام کی وہ امیدیں دم توڑنے لگی ہیں جبکہ دوسری جانب کرپٹ سیاستدان خوشی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موو آن پاکستان اور قوم جنرل راحیل شریف سے التماس کرتی ہے کہ وہ قوم کی آواز کو سنیں اور اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلے کو واپس لیں قوم جنرل راحیل شریف کو پکار رہی ہے ’’خدا کے لئے جانے کی باتیں جانے دو‘‘۔

متعلقہ عنوان :