ججز اور وکلاء کی سیکیورٹی اولین ذمہ داری ہے، سیکیورٹی کو فول پروف بنانیکیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں،ایس ایس پی ساجد کیانی

منگل 9 فروری 2016 22:44

ا سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء )ایس ایس پی آپریشنز ساجد کیانی نے کہا ہے کہ پولیس شہریوں کی خدمت کے ساتھ ساتھ ججز اور وکلا ء کی خدمت کے لئے بھی ہمہ وقت تیار رہتی ہے ،ججز اور وکلاء کی سیکیورٹی ہماری اولین ذمہ داری ہے اور اس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں، کچہری کے چاروں طرف دیوار بنا کر داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں، 145 اہلکار ڈیوٹیاں دے رہے ہیں، کچہری کی عمارت کی چھتوں پر ایف سی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، کچہری کے ارد گرد سے گزرنے والی شاہراہوں پر 6 پولیس ناکے لگا رکھے ہیں جبکہ ریپڈ رسپانس فورس مسلسل پٹرولنگ کرتی ہے، پولیس کی محنت سے وفاقی دار الحکومت میں سال 2014ء کی نسبت سال 2015ء میں جرائم کی مجموعی شرح میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی ،پولیس اور رینجرز نے گزشتہ ایک سال کے دوران 400سے زیادہ سرچ مشترکہ سرچ آپریشن کئے ہیں، وہ منگل کو یہاں ضلع کچہری کی سیکیورٹی سے متعلق تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے ، اس موقع پر سیشن جج ایسٹ سہیل اکرم، سیشن جج ویسٹ کامران بشارت مفتی، ایڈیشنل سیشن جج راجہ آصف محمود سمیت دیگر ججز، ایس پی صدر بلا ل ظفر ، صدر ڈسٹرکٹ بار طیب شاہ، سیکرٹری بار ایسوسی ایشن ظفر کھوکھراور وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی، ایس ایس پی آپریشنز ساجد کیانی نے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کی خدمت کے ساتھ ساتھ ججز اور وکلا ء کی خدمت کے لئے بھی ہمہ وقت تیار رہتی ہے اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں مصروف عمل ہے، ججز اور وکلاء کی سیکیورٹی ہماری اولین ذمہ داری ہے اور اس کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری میں وزٹر کی تعداد بہت زیادہ ہے اور صبح سات بجے لوگ یہاں آنا شروع ہو جاتے ہیں اور شام تک آمد و رفت کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے، گنجان علاقہ ہونے کے باعث سیکیورٹی انتظامات کرنا مشکل ہے لیکن اس کے باجود سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ،کچہری کے چاروں طرف دیوار بنا کر داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ جو شخص کچہری میں داخل ہو اس پر نہ صرف نظر رکھی جائے بلکہ اس کی چیکنگ کو بھی یقینی بنایا جایا،سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں ، 145 اہلکار ڈیوٹیاں دے رہے ہیں، کچہری کی عمارت کی چھتوں پر ایف سی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ پارکنگ میں کھڑی ہونے والی گاڑیوں کی تلاشی لے کر ان پر نظر رکھی جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ کچہری کے ارد گرد سے گزرنے والی شاہراہوں پر 6 پولیس ناکے لگا رکھے ہیں،پولیس اور رینجرز پر مشتمل ریپڈ رسپانس فورس کچہری کے ارد گرد مسلسل پٹرولنگ کرتی ہے اور یہ فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال میں تین منٹ کے اندر موقع پر پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سیکیورٹی ڈیوٹیوں کے ساتھ ساتھ شہریوں میں جرائم کے خاتمے کے لئے متحرک انداز میں کام کر رہی ہے ،موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظرشہر میں پولیس اور رینجرز نے گزشتہ ایک سال سے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کر رکھے ہیں جو نہ صرف انتہائی موثر ہیں بلکہ ان کے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں،400سے زیادہ سرچ آپریشن کئے جا چکے ہیں جن میں ہتھیاروں سمیت دیگر مواد بر آمد کیا گیا ، ماضی کی نسبت اب جرائم کی شرح میں بھی نمایاں کمی آئی ہے ،انہوں نے کہا کہ سال 2014ء کی نسبت سال 2015ء میں جرائم کی مجموعی شرح میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی ، قتل کی وارداتوں میں 25فیصد،اغواء برائے تاوان50فیصد،ڈکیتی48فیصد، سرقہ بالجبر38فیصد،نقب زنی18فیصد،چوری16فیصد،گاڑی چوری52فیصد اورموٹر سائیکل چوری میں48فیصد کمی واقع ہوئی ہے،انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنے فرائض اسی اندا ز میں سر انجام دیتی رہے گی، اس موقع پرسیشن جج سہیل اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کی ذمہ داری صرف پولیس پر عائد نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے جسے سب نے مل کر انجام دیناہے، پولیس جس انداز میں سیکیورٹی فرائض سر انجام دے رہی ہے اس پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،سیشن جج ویسٹ کامران بشارت مفتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مشکل وقت صرف ہمارے اوپر نہیں آیا بلکہ یہ دنیا کی ہر قوم پر آتا ہے اور قوموں کو بڑی بڑی جنگیں بھی لڑنا پڑی، ہمیں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دینا ہو گا۔

(