انتہاء پسندی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے بھر پور جدوجہدکی جائیگی ، اسلام اور جہاد کے نام پر بے گناہ انسانیت کا قتل عام کرنے ،سکولوں ، کالجوں پر حملہ کر نے والے اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں،،اسلامی ممالک میں بڑھتی بیرونی مداخلتوں بالخصوص عرب ممالک کے ساتھ ایران کی کشیدگی پوری ملت اسلامیہ کیلئے انتہائی خطرناک ہے ، ایسے اقدامات سے ملت اسلامیہ کی وحدت اور اتحاد خطرہ میں پڑ سکتا ہے،وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ایران ، سعودی عرب کشیدگی کے خاتمہ کیلئے کوششیں قابل قدر ہیں،چارسدہ یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملہ قابل مذمت ہے

مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد احمد حسین کی زیر صدارت منعقدہ عالمی پیغام اسلام کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جار ی

بدھ 10 فروری 2016 22:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 فروری۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقد ہونے والی عالمی پیغام اسلام کانفرنس نے انتہاء پسندی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے بھر پور جدوجہد کا اعلان کر تے ہوئے کہاہے کہ اسلام اور جہاد کے نام پر بے گناہ انسانیت کا قتل عام کرنے والے اور اسلامی ممالک کو کمزور کرنے والے تمام گروہوں ، جماعتوں کو مسلمانوں اور ملت اسلامیہ اور امن کا دشمن سمجھتی ہے ،سکولوں ، کالجوں پر حملہ کر نے والے اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں،اسلامی ممالک میں بڑھتی بیرونی مداخلتوں بالخصوص عرب ممالک کے ساتھ ایران کی کشیدگی پوری ملت اسلامیہ کیلئے انتہائی خطرناک ہے ،اس طرح کے اقدامات سے ملت اسلامیہ کی وحدت اور اتحاد خطرہ میں پڑ سکتا ہے،وزیر اعظم نوازشریف اور آرمی چیف نے ایران ، سعودی عرب کشیدگی کے خاتمہ کیلئے جو کوششیں کی ہیں وہ قابل قدر ہیں،چارسدہ یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملہ قابل مذمت ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد احمد حسین کی زیر صدارت پیغام اسلام کانفرنس منعقد ہوئی جس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیا جس میں کہاگیا کہ پیغام اسلام کانفرنس میں شریک مختلف اسلامی ممالک اور پاکستان کے تمام مذاہب اور مکاتب فکر کے قائدین ، ملت اسلامیہ کے مسائل کا حل عالمی عسکری اتحاد کے ساتھ ساتھ عالمی فکری نظریاتی اتحاد سمجھتی ہے اور عالمی فکری نظریاتی اتحاد ہی مسلم نوجوانوں کو ہر قسم کی دہشت گردی ، انتہاء پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد سے بچا سکتا ہے۔

پیغام اسلام کانفرنس داعش اور اس جیسی تمام انتہاء پسند تنظیموں کو مسلم امۃ کے موجودہ مسائل کا ذمہ دار سمجھتی ہے۔ پیغام اسلام کانفرنس ایسے گروہوں کو خوارج کا تسلسل سمجھتی ہے اور اس طرح کے گروہوں کو جو سکولوں ، کالجوں پر حملہ کرتے ہیں اسلام اور مسلمانوں کا دشمن سمجھتی ہے۔اسلامی ممالک میں بڑھتی ہوئی بیرونی مداخلتوں بالخصوص عرب ممالک کے ساتھ ایران کی کشیدگی کو پوری ملت اسلامیہ کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ اسلامی ممالک میں مداخلتوں سے امت مسلمہ کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہ مداخلت کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور ایران کو عرب ممالک میں مداخلت کی بجائے عرب ممالک کے ساتھ اپنے معاملات کو بہتر کرنا چاہیے۔

پیغام اسلام کانفرنس انتہاء پسندی اور دہشت گردی کی طرف سے عوام الناس ، سکولوں ، ساجد ، امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں پر حملوں کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں امن کیلئے علماء و مشائخ اور آئمہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اعلامئے کے مطابق پیغام اسلام کانفرنس گذشتہ دنوں سعودی عرب کے ایران میں جلائے جانے والے سعودی سفارتخانہ کی بھر پور مذمت کرتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے ملت اسلامیہ کی وحدت اور اتحاد خطرہ میں پڑ سکتا ہے اور ایران کے مسئلہ پر سعودی عرب اور عرب ممالک کا مؤقف روز روشن کی طرح واضح ہے ۔

کانفرنس نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف اور آرمی چیف نے ایران ، سعودی عرب کشیدگی کے خاتمہ کیلئے جو کوششیں کی ہیں وہ قابل قدر ہیں۔پیغام اسلام کانفرنس چارسدہ یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور دہشت گرد انتہاء پسند قوتوں کی طرف سے تعلیم دشمنی پر مبنی سازشوں کی بھر پور مذمت کرتی ہے ۔ پیغام اسلام کانفرنس سمجھتی ہے کہ آئین پاکستان نے تمام پاکستانیوں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے اور کسی گروہ ، جماعت ، فریق کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ آئین پاکستان سے ماورا ء ، اپنی رائے ، یا سوچ پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کرے۔

پیغام اسلام کانفرنس پاکستان اور دنیا بھر میں موجود غیر مسلم مذاہب کے ماننے والوں کو یقین دلاتی ہے کہ اسلام کا دہشت و وحشت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور جو گروہ ایسا کر رہے ہیں ان کا مقصد مختلف مذاہب اور مسالک کے لوگوں کے درمیان صرف تصادم کی کیفیت پیدا کرنا ہے لہذا دنیا بھر کے امن پسند اس تصادم کی کیفیت کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

پیغام اسلام کانفرنس بعض قوتوں کی طرف سے ارض حرمین شریفین کے خلاف مسلسل سازشوں اور سعودی عرب میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور یہ بات سمجھتی ہے کہ ارض حرمین الشریفین کا امن ہر مسلمان کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے اور ارض حرمین الشریفین کے امن و سلامتی کیلئے اور صحابہ کرام اور زائرین کی خدمت کیلئے جو کوششیں خادم الحرمین الشریفین کی حکومت کر رہی ہے وہ قابل قدر اور تحسین ہیں۔

مشترکہ اعلامئے میں کہاگیا عالمی پیغام اسلام کانفرنس عالمی عسکری و سیاسی اتحاد کی مکمل حمایت کرتی ہے اور حکومت پاکستان کی طرف سے اس پر شمولیت کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے۔عالمی پیغام اسلام کانفرنس بعض جہلا ء کی طرف سے بچیوں کی تعلیم پر پابندی کی باتوں کو خلاف اسلام سمجھتی ہے اور اسی طرح جہیز کی رسم کو بھی خلاف اسلام سمجھتی ہے اور پاکستان بھر کے علماء ، مشائخ ، آئمہ اور خطباء سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ان جاہلانہ اور غیر شرعی رسوم کے خلاف میدان میں نکلیں اور اپنا کردار ادا کریں۔