امریکی اداروں میں کوآرڈنیشن کا فقدان‘امریکی سینیٹ کی خا رجہ امور کمیٹی کے چیئرمین نے پاکستان کو ایف16 طیارے فراہم کیے جانے کی مخالفت ‘ پنٹاگون کے ترجمان پاکستان کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعلقات کا مقصد اسلام آباد کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کی صلاحیتوں کو فروغ د ینے اور عسکری قوت کو بڑھانے کی سفارش‘امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ آپریشن ضرب عضب سمیت دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاروائیوں کی تعریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 11 فروری 2016 11:47

امریکی اداروں میں کوآرڈنیشن کا فقدان‘امریکی سینیٹ کی خا رجہ امور کمیٹی ..

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11فروری۔2016ء) امریکی سینیٹ کی خا رجہ امور کمیٹی کے چیئرمین نے پاکستان کو ایف16 طیارے فراہم کیے جانے کی مخالفت کردی جبکہ امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ونسنٹ اسٹیورٹ نے آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں جاری آپریشن کو کامیاب قرار دیا ہے‘دوسری جانب پنٹاگون کے ترجمان کرسٹوفر شرو±وڈ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ دفاعی تعلقات کا مقصد اسلام آباد کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور اس کی عسکری قوت کو بڑھانا ہے تاکہ ملک میں دہشت گروپوں کو پنپنے کا موقع نہ ملے سکے یہ دہشت گرد گروپ خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی فارن ریلیشنز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب کروکر نے اس سلسلے میں ایک خط وزیر خارجہ جان کیری کو تحریر کیا ہے۔

(جاری ہے)

خط میں جان کیری سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے حقانی گروپ سے روابط ہیں لہذا اسے ایف 16 طیارے فروخت نہ کیے جائیں۔اپنے خط میں کروکر نے لکھا ہے کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے تعلق رکھنے والے رہنماﺅں کو اپنے ملک میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رکھی ہیں۔

پاکستان چاہے تو خود اپنی رقم سے یہ طیارے خرید سکتا ہے وہ امریکہ کو یہ طیارے کم قیمت پر پاکستان کو فروخت نہیں کرنے دیں گے۔ایک امریکی اخبار کو انٹرویو میں باب کروکر نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم پاکستان کو ان طیاروں کی فراہمی پر خرچ ہو۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے سربراہ ہونے کی احیثیت سے اپنی تن تنہا اس ڈیل کی مخالفت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات پیچیدہ ہیں اور ان میں خامیاں بھی ہیں ، تاہم پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنا ہمارے مفاد میں ہے۔دوسری جانب امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ونسنٹ اسٹیورٹ نے آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کو کامیاب قرار دیا ہے۔امریکا کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ونسنٹ اسٹیورٹ نے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے بیان دیا۔

ا ن کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن سے پرتشدد واقعات میں کمی آئی اور امکان ظاہر کیا کہ یہ کارروائیاں آگے بھی جاری رہیں گی۔ونسٹ اسٹیورٹ نے کہا کہ مستقبل میں اسلام آباد کو دہشت گردوں، فرقہ وارانہ عناصر اور علیحدگی پسندوں سے داخلی خطرات کا سامنا رہے گا۔ داعش خراسان چیپٹر اور القاعدہ کا برصغیر چیپٹر اسلام آباد کے لیے اہم خطرہ رہے گا۔

وہ کہتے ہیں کہ پاکستان ایٹمی اثاثوں کی سیکورٹی بہتر بنانے کے لیے مسلسل اقدامات کررہا ہے اور ایٹمی پروگرام کو انتہاپسندوں سے لاحق خطرات سے آگاہ ہے۔ پاک بھارت تعلقات پر ان کا کہنا تھا گذشتہ برس کے آخر میں اعلیٰ سفارتی سطح کے رابطوں کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے کشیدہ تعلقات میں کمی آئی ہے۔ لیکن بھارت میں کسی دہشت گرد حملے کی صورت میں کشیدگی پھر بڑھ سکتی ہے۔