7سال بعد قومی ٹیم میں خرم منظور کی شمولیت ، ہارون الرشید کا فیصلہ کا دفاع

احمد شہزاد مسلسل ناکامی سے دوچار تھے جس کے باعث انہیں ڈراپ کیا گیا،پر خرم منظور بہتر چوائس ہیں، ہارون الرشید

جمعرات 11 فروری 2016 19:44

7سال بعد قومی ٹیم میں خرم منظور کی شمولیت ، ہارون الرشید کا فیصلہ کا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون شید نے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے احمد شہزاد کو ڈراپ اور خرم منظور کی شمولیت کا دفاع کیا ہے۔ ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد مسلسل ناکامی سے دوچار تھے جس کے باعث انہیں ڈراپ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد کے متبادل کے طور پر خرم منظور بہتر چوائس ہیں جس کی وجہ ان کی ڈومیسٹک کرکٹ اور انگلینڈ لائنز کے خلاف شاندار کارکردگی ہے۔

ہارون رشید نے کہا دیگر اوپنرز کے مقابلے میں خرم منظور کو ان کے تجربے کی بنیاد پر فوقیت دی گئی ہے اور امید ہے کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ہارون رشید نے کہا کہ احمد شہزاد اور صہیب مقصود پر کرکٹ ٹیم کے دروازے بند نہیں ہوئے اور وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی فارم پیش کرکے دوبارہ کم بیک کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ اس وقت دونوں کھلاڑی مسلسل ناکامی کا شکار تھے لہٰذا انہیں ریسٹ دینا ضروری تھا کیونکہ ناکامیوں کا سلسلہ دراز ہوجائے تو اس سے نکلنا کھلاڑی کے لیے اور مشکل ہوجاتا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے خرم منظور کی سلیکشن پر ٹیم مینجمنٹ خصوصاً کوچ وقار یونس کی مخالفت کے تاثر کو یکسر رد کیا۔ذرائع کے مطابق وقار یونس نے خرم منظور کی اسکواڈ میں شمولیت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا جبکہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان بھی اس معاملے پر ہارون رشید سے نالاں ہیں۔ہارون رشید نے کہا کہ خرم منظور کی سلیکشن متقفہ طور پر ہوئی اور کوچ وقار یونس سے اس معاملے پر اختلافات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا

متعلقہ عنوان :