مودی حکومت پاکستان کے ساتھ نمٹنے میں ناکام رہی ہے،دہشتگردی کی روک تھام پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ایک بنیادی تشویش کا باعث بنا ہوا ہے، اپنے دور میں پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کیں،پاکستان ہمارا پڑوسی ہے،ہم اپنے دوست تو منتخب کرسکتے ہیں پڑوسیوں کا انتخاب نہیں کیا جاسکتا،سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کا انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو

جمعہ 12 فروری 2016 23:57

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12فروری۔2016ء) سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ مودی حکومت پاکستان کے ساتھ نمٹنے میں ناکام رہی ہے،دہشتگردی کی روک تھام پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ایک بنیادی تشویش کا باعث بنا ہوا ہے، اپنے دور میں پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کیں،پاکستان ہمارا پڑوسی ہے،ہم اپنے دوست تو منتخب کرسکتے ہیں پڑوسیوں کا انتخاب نہیں کیا جاسکتا۔

انڈیا ٹوڈے کو دےئے گئے ایک انٹرویو میں من موہن سنگھ نے کہاکہ وزیراعظم کی حلف بردار ی کی تقریب میں نوازشریف کو مدعو کرنا اچھا اقدام تھا تاہم مودی حکومت اس اقدام سے فائدہ نہ اٹھا سکی اس نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو اس بات سے مشروط کردیا کہ پاکستان حریت رہنماؤں سے بات نہیں کرسکتا ۔

(جاری ہے)

من موہن سنگھ جنھوں نے دورہ پاکستان کی کئی دعوتیں ٹھکرائیں کا کہنا تھاکہ انھیں اسلام آباد جانے کیلئے مخالف اطراف سے دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا تھا ۔

خارجہ پالیسی کا اصل امتحان آپ کے پڑوسیوں سے نمٹنے میں ہے یہاں میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پاکستان کے ساتھ مودی حکومت کی ہینڈلنگ متضاد ہے ۔یہ ایک قدم آگئے اور دو قدم پیچھے رہی ہے ۔ من موہن سنگھ نے کہاکہ بھارت کے عالمی طاقتوں روس ،چین اور امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہیں لیکن ایسا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں نہیں ہے ۔دہشتگردی کی روک تھام پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ایک بنیادی تشویش کا باعث بنا ہوا ہے ۔سوال یہ کہ مودی حکومت کس طرح جواب دے رہی ہے ہم نے اپنے دور میں پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں کیں۔پاکستان ہمارا پڑوسی ہے ۔ہم اپنے دوست تو منتخب کرسکتے ہیں لیکن ہم اپنے پڑوسیوں کو منتخب نہیں کرسکتے۔