آئن اسٹائن نظریے کی توثیق میں پاکستانی سائنس دان کا کارنامہ

ہفتہ 13 فروری 2016 11:39

آئن اسٹائن نظریے کی توثیق میں پاکستانی سائنس دان کا کارنامہ

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء ) پاکستانی نژاد ’ایم آئی ٹی پروفیسر نرگس ماولہ والا اْس سائنسی پراجیکٹ کا حصہ رہی ہیں جس نے البرٹ آئن اسٹائن کی کششِ ثقل کی لہروں سے متعلق نظریے کے پیش کئے جانے کے 100 برس بعد اس کے رموز سے پردہ اٹھایا ۔ امریکی میڈیاکے مطابق پروفیسر نرگس ماولہ والا کا تعلق ’ایم آئی ٹی‘ کے شعبہ فزکس سے ہے۔

وہ اْن تین اداروں کی مشترکہ ٹیم کا حصہ رہی ہیں، جس نے کشش ثقل کی لہروں کی براہ راست پرکھ کے منصوبے پر کام کیا۔ یہ تاریخی کامیابی آئن سٹائن کے نظرئے کو پیش کیے جانے کے 100 برس بعد حاصل ہوئی۔نرگس ماولہ والا کا کہنا تھا کہ اب سائنس دان کششِ ثقل کے کلیے میں ابہام کے عنصر پر حاوی پا چکے ہیں۔ درحقیقت ہمیں ایک نیا ’انڈیکیٹر‘ دستیاب ہوگیا ہے، جس کی مدد سے ہم فلکیات کے مزید راز افشا کرنے کی راہ پر گامزن ہو سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم دیکھنے کے علاوہ رازوں کو سننے کے بھی قابل بن جائیں گے۔ نرگس ماولہ والا 2002 میں ایم آئی ٹی کے شعبہ فزکس سے منسلک ہوئیں۔اِس پراجیکٹ میں ’ایم آئی ٹی‘ کے پروفیسر رائنر وئیز کی سربراہی میں قائم سائنس دانوں کی اس ٹیم میں، پروفیسر نرگس ماولہ والا کے علاوہ دیگر ارکان ڈیوڈ شومیکر، میتھیو اوانز، ایرک کٹساودس اور پیٹر فرشیل شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :