ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کا ویلنٹائن ڈے پرپکڑے جانیوالے جوڑوں کی فوری شادی کرانے کااعلان

جوڑوں کو پکڑنے کے بعد شادی کے تمام اتنظامات مکمل ،10ٹیمیں پارکوں اور ہوٹلوں سمیت دیگر مقامات پر موجود ہوں گی ویلنٹائن بے ہودہ تہوار ہے اس کے ذریعے بھارتی ثقافت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، دیپک مشہرا

ہفتہ 13 فروری 2016 15:11

ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کا ویلنٹائن ڈے پرپکڑے جانیوالے جوڑوں ..

رانچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء ) بھارت کی شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل نے ویلنٹائن ڈے پر پکڑے جانے والے جوڑوں کی اسی وقت شادی کرانے کا اعلان کردیا جس کے باقاعدہ انتظامات بھی کرلیے گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو تنظیم بجرنگ دل نے اعلان کیا ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر پکڑے جانے والے جوڑوں کی اسی وقت شادی کروا دی جائے گی اور اس کے لیے باقاعدہ انتظامات بھی کر لیے گئے ہیں۔

ریاست جھاڑکنڈ میں بجرنگ دل کے عہدیداروں نے ایک اجلاس کے بعد اس بات کا باقاعدہ اعلان کیا۔ بجرنگ دل نے اس حوالے سے باقاعدہ 10 ٹیمیں تیار کی ہیں، جو ویلنٹائن ڈے منانے والے جوڑوں کو پکڑیں گی۔ویشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے یوتھ ونگ بجرنگ دل نے یہ 'منصوبہ بندی' تنظیم کے دفتر میں ایک اجلاس کے دوران کی۔

(جاری ہے)

بجرنگ دل کے رام گڑھ کے کو آرڈینیٹر دیپک مشہرا کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک منڈپ (شادی کا مرکز) تیار کر لیا گیا ہے، جہاں ویلنٹائن ڈے پر پکڑے جانے والے جوڑوں کی شادی کروائی جائے گی، کیونکہ اس جگہ ہون کنڈ (مقدس آگ) سمیت شادی کے تمام انتظامات مکمل ہوں گے۔

ویلنٹائن پر جوڑوں کو پکڑنے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 10 ٹیمیں تیار کی گئیں جو 10،10 نوجوانوں پر مشتمل ہوں گی، یہ ٹیمیں پارکوں اور ہوٹلوں سمیت دیگر مقامات پر موجود ہوں گی۔دیپک مشہرا نے کہا کہ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ویلنٹائن ایک بے ہودہ تہوار ہے اس لیے جو بھی جوڑا اسے مناتے ہوئے پکڑا گیا ان کی شادی کروا دی جائے گی کیونکہ اس کے ذریعے بھارتی ثقافت کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بھارت کی شدت پسند ہندو تنظیموں شیو سینا اور بجرنگ دل نے قبل ازیں یہ اعلان کیا تھا کہ رواں برس ویلنٹائن ڈے پر کسی بھی قسم کا احتجاج نہیں کیا جائے گا جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ نوجوانوں کو ہراساں بھی نہیں کیا جائے گا۔ویشوا ہندو پریشد کے سینیئر رہنماء مری تنجے سنگھ کا کہنا تھا کہ ویلنٹائن ڈے پر نوجوانوں کو روکنے اور شادی کروانے کا اعلان مقامی سطح کے رہنماوٴں کا ذاتی فیصلہ ہے جبکہ ہم بیہودہ تقریبات کے اخلاقی طور پر مخالف ہیں تاہم رواں برس ہم نے کسی بھی احتجاج کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :