پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف کردارکشی کی مہم چلا کر میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے ، احتساب کے دوہرے معیار ہیں، پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزرائے اعظم، وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کے خلاف ایک معیار ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالفین کے لئے دوسرا معیار ہے

پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سیکرٹری جنرل سابق وزیراعظم پرویز اشرف کے ترجمان کابیان

ہفتہ 13 فروری 2016 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 فروری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سیکرٹری جنرل سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے ترجمان نے کہا ہے کہ پارٹی کی قیادت کے خلاف کردارکشی کی مہم چلا کر میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے ، احتساب کے دوہرے معیار ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزرائے اعظم، وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کے خلاف ایک معیار ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالفین کے لئے دوسرا معیار ہے۔

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے ترجمان نے کہا کہ سیاست میں خیالی قلعے تعمیر کرنے والے طوطا کہانیاں گھڑ کر پیپلزپارٹی کے رہنما کی کردار کشی کی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اپنے حلقے کی شخصیات میں نقد تین ارب 23کروڑ روپے تقسیم کئے۔

(جاری ہے)

اس طرح کی خبریں قطعی طور پر غلط، بے بنیاد اور شرانگیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے مختلف شخصیات کی طرف سے ترقیاتی کاموں کے لئے دی جانے والی درخواستوں پر مختلف محکموں کو ہدایات جاری کی تھیں جس کا انہیں اختیار تھا کیونکہ عوام کے منتخب وزیراعظم کو اراکین پارلیمنٹ ممبران صوبائی اسمبلی اور سیاسی شخصیات اپنے حلقوں کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے درخواستیں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وہ ادارے ہر ترقیاتی کام کی فزیبلٹی بنا کر ٹینڈر جاری کرتے ہیں۔ جب منصوبہ مکمل ہوجاتا ہے تو پھر متعلقہ ادارے تسلی بخش کام ہونے کا سرٹیفکیٹ وصول کرنے کے بعد رقم جاری کرتے ہیں اس لئے اس لغو اور بے بنیاد طوطا کہانی میں کوئی صداقت نہیں کہ راجہ پرویز اشرف نے اپنے حلقے کی شخصیات میں رقم تقسیم کی تھی۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ سابق وزیراعظم اس طرح کی طوطا کہانیاں گھڑنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔