ہرات کے سابق گورنر کے اغواء کے حوالے سے تفتیش میں واضح پیش رفت ہوئی ہے ، جلد اچھی خبر کی توقع ہے ، وزیر داخلہ کے زیر صدارت اجلاس میں وفاقی پولیس کے حکام کی بریفنگ ،چوہدری نثار کی اسلام آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ سے شہید پولیس اہلکار کے اہلخانہ کو30 لاکھ روپے کی رقم بطور ابتدائی امداددینے کی ہدایت، بہادری سے دہشت گردوں کا پیچھا کرنے والے اہلکار کو3 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان ، پولیس اہلکار کے قاتلوں تک پہنچنے کیلئے تمام ذرائع استعمال کرکے ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، چوہدری نثارکی ہدایت

ہفتہ 13 فروری 2016 23:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13فروری۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وفاقی دارالحکومت سے افغان صوبہ ہرات کے سابق گورنر کے اغوا اور آئی جی پی روڈ پرایک پولیس اہلکار کے قتل پر پولیس سے جواب طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ پولیس اہلکار کے قاتلوں تک پہنچنے کیلئے تمام ذرائع کو استعمال کیا جائے اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، آئی جی کو شہید اہلکار کے لواحقین کو فوری طور پر تیس لاکھ روپے کی رقم بطور ابتدائی امداد دیں جبکہ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ ہرات کے سابق گورنر کے اغواء کے حوالے سے پچھلے 24گھنٹوں میں پولیس کی تفتیش میں واضح پیش رفت ہوئی ہے اور ا نشاء اللہ بہت جلدسابق گورنر کی بازیابی کے حوالے سے اچھی خبر کی توقع ہے۔

ہفتہ کووزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدرات امن عامہ کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس دوران وزیر داخلہ نے اسلام آباد سے صوبہ ہرات کے سابق گورنر کے اغوا اور آئی جی پی روڈ پرایک پولیس اہلکار کے قتل پر پولیس سے جواب طلبی کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اہلکار کی شہادت پر وزیرِداخلہ نے اظہارِ تعزیت کیا اور اجلاس میں شہید اہلکار کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔

وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو شہید اہلکار کے لواحقین کو فوری طور پر تیس لاکھ روپے کی رقم بطور ابتدائی امداد دینے کی ہدایت کی اور کہاکہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے اہلکاروں کی جان کا کوئی معاوضہ نہیں ہو سکتا تاہم حکومت ایسے اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت اوران سے تعاون کیلئے ہر ممکنہ کوشش کرتی رہے گی۔

انہوں نے زخمی اہلکار کو بھی خصوصی طبی امداد اور مالی معاونت کی ہدایت کی ۔ وزیرِداخلہ نے ایف سی کے اہلکار بسم اللہ خان کو بہادری سے دہشت گردوں کا پیچھا کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے عوض وزیرِداخلہ کی طرف سے تین لاکھ روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ پولیس اہلکار کے قاتلوں تک پہنچنے کیلئے تمام ذرائع کو استعمال کیا جائے اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،ناکوں پر ڈیوٹی سر انجام دینے والے اہلکاروں کی حفاظت کے لئے مناسب انتظام کرنے پر توجہ د ی جائے۔

قبل ازیں اجلاس میں پولیس حکام کی جانب سے وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ ہرات کے سابقہ گورنر کے اغواء کے حوالے سے پچھلے 24گھنٹوں میں پولیس کی تفتیش میں واضح پیش رفت ہوئی ہے اور ا نشاء اللہ بہت جلدسابقہ گورنر کی بازیابی کے حوالے سے اچھی خبر کی توقع ہے۔