پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں کوہلی ، روہت جیسے سٹارزملنے کی توقع درست نہیں،وقار یونس

اتوار 14 فروری 2016 15:55

پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں کوہلی ، روہت جیسے سٹارزملنے کی توقع درست ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 فروری۔2016ء) پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ شائقین کرکٹ یہ توقع نہ رکھیں کہ پاکستان سپر لیگ فوراً ہی انڈین پریمئر لیگ کی طرح ویرات کوہلی اور روہیت شرما جیسے کھلاڑی پیدا کرے گی، بابر اعظم اور محمد عرفان سمیت چند کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع نہیں مل پا رہا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کی کئی فرنچائزز اپنی دانست میں بہتر کمبی نیشن بنانے کیلیے کئی ایسے کھلاڑیوں کو بھی ڈراپ کررہی ہیں جو ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے قومی اسکواڈ میں شامل ہیں، ہیڈ کوچ وقار یونس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ایس ایل کے تجارتی مقاصد سے انکار نہیں،فرنچائزز کو اپنی مرضی کی پلیئنگ الیون بنانے کا حق حاصل ہے لیکن حیران ہوں کہ میگا ایونٹس سے قبل بابر اعظم اور محمد عرفان سمیت چند کھلاڑیوں کو پوری طرح صلاحیتوں کے اظہار کا موقع نہیں دیا جا رہا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن میں ہی آئی پی ایل کی طرح ویرات کوہلی اور روہت شرما جیسے اسٹارز ابھرنے کی امید نہیں کی جا سکتی،آغاز میں ہی بلند توقعات نہیں رکھی چاہئے،پاکستان کو 4سال تک صبروتحمل کے ساتھ نتائج کا انتظار کرنا ہوگا، تسلسل کے ساتھ مقابلوں میں شرکت سے ہمیں عالمی معیار کا ٹیلنٹ ملنا شروع ہوجائے گا۔ہیڈ کوچ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے اسکواڈ سے مطمئن ہونے کا سوال گول کرگئے۔

انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا آپ نے چیف سلیکٹر ہارون رشید سے بات کی ہے، بہتر ہوگا کہ ان سے پوچھیں، سلیکٹرز نے میری رائے لی تھی لیکن حتمی فیصلے انھوں نے ہی کیے ہیں، میں منتخب نوجوان کھلاڑیوں سے بہتر کارکردگی کی امید کررہا ہوں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھارتی ٹیم ہمیشہ حاوی رہی لیکن اس بار فتوحات کا قحط ختم کرنے کی کوشش کریں گے، پلیئرز میں صلاحیتیں موجود ہیں، صرف کنڈیشنز کے مطابق کھیلنا اور دباوٴ میں پرفارم کرنے کیلیے ذہنی طور پر تیار رہنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :