اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ساتھ 200 سے زائد افسران مقدمہ بازی میں الجھ گئے

پیر 15 فروری 2016 14:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 فروری۔2016ء) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ساتھ 200 سے زائد افسران مقدمہ بازی میں الجھ گئے ہیں میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ سیکرٹریٹ کی قائمہ کمیٹی میں جمع شدہ ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک بھر میں سرکاری افسران کے 219 سے زائد کیس زیر التواء ہیں اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ سب سے زائد کیس فیڈرل پبلک ، سروس ٹریبونل کے پاس پڑے ہیں اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس 85 کیسز زیر التواء ہیں اس طرح لاہور ہائی کورٹ کے سامنے 21 ، سندھ کورٹ میں 9، بلوچستان ہائی کورٹ میں 3 اور سپریم کورٹ میں 7 کیسز زیر التواء ہیں ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سول سرونٹس کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے نوٹ میں لکھا تھا کہ کسی بھی زاویئے سے دیکھا جائے تو یہ بات ظاہر ہے کہ اتھارٹی نے اپنا دماغاستعمال نہیں کیا جب افسران کو گریڈ 21 سے 22 میں ترقی دینے میں اپنا اختیار استعمال کر رہی تھی میرٹ سسٹم کے برعکس بعض افسران اعلی عہدوں پر ترقی سے محرومی پر نالاں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :