ایل این جی پائپ لائن کیلئے جی آئی ڈی سی ٹیکس وصول نہ کیا جائے،بزنس کانفرنس کے چیف ایگزیکٹو کا حکومت سے مطالبہ

پیر 15 فروری 2016 17:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 فروری۔2016ء) پاکستان بزنس کانفرنس کے چیف ایگزیکٹو احسان ملک نے حکومت سے برآمدکنندگان کے ریفنڈ ادا کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے ۔ ایل این جی پائپ لائن کے لئے جی آئی ڈی سی ٹیکس وصول نہ کیا جائے ۔ وزیر اعظم کی طرف سے 12 فروری کو ایکسپورٹ آئٹم پر جنرل سیلز ٹیکس جی ایس ٹی کی شرح 0 فیصد کرنے کے وعدے پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان بزنس کانفرنس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسان ملک نے پیر کے روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ کو بڑھانے کے لئے ایکسپورٹ آئٹم کو ترجیحی دینا ہو گا ملک میں اب تک انڈسٹریل پالیسی نہیں بن سکی جن کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ نہیں ہو رہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے 12 فروری کو ایکسپورٹ اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح زیرو فیصد کرنے کی حامی بھری تھی اس پر عملدرآمد کرایا جائے اس کے علاوہ ایکسپورٹرز کے ریفنڈ بھی ادا کئے جائیں ۔

ویلیو ایڈیڈ کرنے والے سیکٹرز جن میں خام کپاس بھی شامل ہے ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کو ختم کیا جائے اور بھارتی یارن پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگائی جائے ۔احسان ملک نے کہا کہ پاکستان میں خطے کے دوسرے ممالک کی نسبت بجلی اور لیبر کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں اس کو کم کرنے کی ضرورت ہے چائنہ اور بھارت نے اپنی برآمدات کو بڑھانے کے لئے اپنی کرنسی ڈی ویلیو کی ہے پاکستان کو بھی اپنی کرنسی مزید ڈی ویلیو کرنی چاہئے ۔